چین کے 70 ویں یومِ آزادی پر فوجی قوت کا مظاہرہ

اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2019
شی جن پنگ نے کہا کہ مسلح افواج چین کی خود مختاری کی حفاظت کریں گی — فوٹو: اے ایف پی
شی جن پنگ نے کہا کہ مسلح افواج چین کی خود مختاری کی حفاظت کریں گی — فوٹو: اے ایف پی

عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے 70 سال مکمل ہونے پر صدر شی جن پنگ نے پرامن ترقی کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ مسلح افواج چین کی خودمختاری کی حفاظت کریں گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق 70ویں یومِ آزادی کے موقع پر چین میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور اس موقع پر دارالحکومت بیجنگ میں منعقد مرکزی تقریب میں فوجی طاقت کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ 4 ماہ سے ہانک کانگ میں حکومت مخالف مظاہروں اور امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ جیسے چیلنجز کے باعث یہ تقریب چین کے پراعتماد تصور کو ابھارنے کی کوشش کے لیے رواں برس کا اہم ترین موقع ہے۔

اس موقع پر سرمئی رنگ کے ’ماؤ‘ سوٹ میں ملبوس چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے ساتھیوں ہو جنتاؤ اور جیانگ زیمین کے ہمراہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین آگے بڑھنے کے لیے باہمی مفید حکمت عملی جاری رکھے گا‘۔

مزید پڑھیں: امریکا سرمایہ کاری کو محدود کرنے سے باز رہے، چین

سرکاری ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر ہونے والے خطاب میں شی جن پنگ نے کہا کہ ملک کی فوج کو پرعزم طریقے سے چین کی خودمختاری، سیکیورٹی، ترقی، مفادات کی حفاظت کرنی چاہیے اور عالمی امن کو برقرار رکھنا چاہیے۔

عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے 70 سال مکمل ہونے پر صدر شی جن پنگ نے پرامن ترقی کے عزم کا اظہار کیا —فوٹو:اے ایف پی
عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے 70 سال مکمل ہونے پر صدر شی جن پنگ نے پرامن ترقی کے عزم کا اظہار کیا —فوٹو:اے ایف پی

تيانانمن میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پنگ نے کہا کہ ’کوئی قوت چین کی بنیادوں کو نہیں ہلاسکتی یا چین کے عوام اور قوم کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی‘۔

خیال رہے کہ تیانانمن یا گیٹ آف ہیوینلی پیس کے مقام پر ماؤ زے تنگ نے آج ہی کے روز 1949 میں عوامی جمہوریہ چین کی بنیاد رکھی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کو ہانگ کانگ اور مکاؤ میں پائیدار خوشحالی اور استحکام برقرار رکھنا چاہیے، تائیوان کے ساتھ پرامن تعلقات کو فروغ اور مادر وطن کے مکمل اتحاد کی کوششیں جاری رکھنی چاہیے۔

خیال رہے کہ شی جن پنگ بدعنوانی کے خلاف سخت مہم اور چین کو دنیا کی دوسری بڑی معیشت کا درجہ دلانے اور عالمی سیاست میں نمایاں کرنے کے باعث مقبولیت رکھتے ہیں۔

تاہم چین کی حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی اقتدار اور بین الاقوامی سطح پر گرفت سے متعلق مضطرب رہتی ہے۔

خیال رہے مرکزی پریڈ کے لیے دارالحکومت میں مکمل لاک ڈاؤن ہے اور پریڈ کے روٹ پر قائم گھروں کے رہائشیوں کو پولیس کی جانب سے کھڑکیوں سے باہر نہ دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تقریب مکمل ہونے پر امن کی علامت کے طور پر 70 ہزار فاختائیں آزاد کی گئیں —فوٹو: رائٹرز
تقریب مکمل ہونے پر امن کی علامت کے طور پر 70 ہزار فاختائیں آزاد کی گئیں —فوٹو: رائٹرز

علاوہ ازیں چین کے یوم آزادی کے موقع سویلین پریڈ بھی ہوئی، جس میں طلبا، ماڈل ورکرز، اقلیتیں اور چند غیر ملکی شریک ہوئے اور چین کی کامیابیوں کا جشن منایا۔

سرکاری میڈیا کے مطابق تقریب مکمل ہونے پر امن کی علامت کے طور پر 70 ہزار فاختائیں آزاد کی گئیں۔

چینی صدر کو خاص طور پر ہانگ کانگ میں چیلنجز کا سامنا ہے جہاں آج بڑے پیمانے پر مظاہروں کا امکان ہے اور پولیس نے بھی سنگین پرتشدد حملوں سے خبردار کیا ہے۔

خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں اس وقت مکمل لاک ڈاؤن ہے کاروباری مراکز بند ہیں اور شہر کے مرکز میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ ہانگ کانگ کی چیف ایگزیکٹو بیجنگ میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے 392 کلومیٹر طویل شاہراہ کی ’بڑی افتتاحی تقریب‘ کا مطالبہ کردیا

علاوہ ازیں چین کو تائیوان میں آزاد جمہوریت کی صورت میں ایک اور چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ بیجنگ تائیوان کو اپنا علاقہ تصور کرتا ہے۔

ساتھ ہی چین کے صوبے سنکیانگ اور تبت میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں موجود ہیں جہاں چین کو یوغر مسلمانوں کو حراستی کیمپوں میں قید رکھنے کے باعث عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں