نسان کمپنی کا سرمایہ کاری منصوبے پر نظرثانی کا فیصلہ

05 اکتوبر 2019
جی ایل ایل نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں گاڑیاں بنانے کا عمل جاری نہیں رکھ سکتے— فائل فوٹو: اے ایف پی
جی ایل ایل نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں گاڑیاں بنانے کا عمل جاری نہیں رکھ سکتے— فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک میں غیریقینی معاشی سرگرمیوں کے پیش نظر گندھارا نسان لمیٹڈ (جی ایل ایل) نے گاڑی ڈاٹسن اسمبل کرنے کے فیصلے سے متعلق نظر ثانی شروع کردی۔

جی ایل ایل نے کہا کہ وہ موجودہ صورتحال میں گاڑیاں بنانے کا عمل جاری نہیں رکھ سکتے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ شرح مبادلہ کو دیکھتے ہوئے کمپنی کے لیے اپنے منصوبے کو جاری رکھنا بہت مشکل ہے۔

جی این ایل کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اس منصوبے سے متعلق چیلنجز سے قطع نظر ملک میں آٹو موبائل مارکیٹ کی ابتر صورتحال نے بھی ہمیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے مجبور کیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں ملک کی غیر اطمینان بخش اقتصادی صورتحال، شرح سود میں اضافے اور کمزور ذرمبادلہ کی شرح کی وجہ سے اپنے پروگرام کی ٹائم لائن کو دوبارہ ترتیب دینا ہے۔

مزید پڑھیں: کارساز کمپنی 'نسان' کا 12 ہزار سے زائد ملازمین برطرف کرنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ نسان گاڑی بنانے والی کمپنی نے آئندہ 4 برس کے لیے پاکستان میں 6 ارب 50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا تھا جس کا مقصد پاکستان میں 1200cc ڈاٹسن کراس کو اسمبل کرنا تھا جبکہ اس پروگرام کا آغاز سال 2020 سے ہونا تھا۔

جی این ایل حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ہونے والی کمی کی وجہ سے بھی اس منصوبے کے امکانات کم ہوئے ہیں جبکہ اضافی کسٹم ڈیوٹی، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور شرح سود میں اضافے سے منصوبے کو مزید نقصان پہنچا۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ موجودہ اقتصادی ماحول نئے گاڑی سازوں کے مارکیٹ میں آنے کے لیے ساز گار نہیں ہے کیونکہ پہلے سے موجود آٹو موبائل کمپنیاں مسائل سے دوچار ہیں جہاں ملک میں 50 فیصد سیل میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح جی این ایل نے منصوبہ تیار کیا تھا کہ وہ اپنی گاڑی کے لانچ کے ابتدائی 3 سال میں 30 فیصد سے زائد مقامی سطح پر گاڑی کو بنانے کا ہدف حاصل کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نسان کمپنی کے سابق چیئرمین پر فرد جرم عائد، نئے وارنٹ گرفتاری جاری

کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے مقامی سطح پر پارٹس کی تیاری اس منصوبے کو قابل عمل بنانے کے لیے اہم بن چکی ہے۔

تاہم مقامی مارکیٹ میں تکنیکی مہارت اور ٹیکنالوجی کی کمی کی وجہ سے ملک میں گاڑی کے پارٹس بنانا مشکل یا پھر ناممکن ہے۔

اسی وجہ سے نسان موٹرز لمیٹڈ (این ایم ایل) کم سے کم قیمت پر عالمی وینڈرز کی جانب سے پارٹس بنانے کے آپشن کی جانب غور کر رہی ہے۔

دریں اثنا گندھارا نسان لمیٹڈ منصوبے کے لیے تمام ضروریات پوری کرنے کے لیے وقت کی کمی کی وجہ سے تشویش کا شکار ہے کیونکہ اسے تجارتی پیداوار کا آغاز کرنے کے لیے 30 جون 2021 کی حتمی تاریخ دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کیا موٹرز کی ایک اور گاڑی پاکستان میں متعارف ہونے کیلئے تیار

اس کے باوجود این ایم ایل اور جی ایل ایل کی ٹیمیں تمام مسائل کو دور کرنے کے لیے شب و روز محنت کر رہے ہیں جبکہ وقت پر اپنی مصنوعات کو شروع کرنے اور انہیں لانچ کرنے کے لیے پرامید ہیں۔

تاہم خیال رہے کہ اگر جی این ایل مقرر تایخ پر اپنے حدف پورے نہ کر سکی تو اسے زیادہ نقصان ہوگا کیونکہ وہ اس منصوبے پر گزشتہ چند برس سے کام کر رہی ہے۔

علاوہ ازیں کار منصوبے پر پیشرفت کے ساتھ کمپنی میکرو اکنامک ماحول کے چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافے کے ساتھ موجودہ آپریشن بڑھانے کی بھی خواہاں ہے۔


یہ خبر 05 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں