قندیل بلوچ قتل کیس: اشتہاری ملزم عارف سعودی عرب سے گرفتار

اپ ڈیٹ 05 اکتوبر 2019
گرفتاری کے بعد عارف کو پولیس تھانہ مظفر آباد کے حوالے کر دیا گیا ہے، ایس ایچ او — فوٹو: تاثر سبحانی
گرفتاری کے بعد عارف کو پولیس تھانہ مظفر آباد کے حوالے کر دیا گیا ہے، ایس ایچ او — فوٹو: تاثر سبحانی

ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے اشتہاری ملزم عارف کو سعودی عرب سے گرفتار کر لیا گیا۔

ملتان کے علاقے مظفر آباد کے تھانہ ایس ایچ او مہر بشیر ہراج نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مقتولہ کے اشتہاری ملزم بھائی عارف کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے بعد عارف کو پولیس تھانہ مظفر آباد کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ملتان کی ماڈل کورٹ نے 2016 میں قتل کی گئیں اداکارہ و ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم اور مقتولہ کے بھائی وسیم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

عدالت نے مفتی عبدالقوی سمیت کیس کے دیگر ملزمان قندیل کے بھائی اسلم شاہین، حق نواز، عبدالباسط اور محمد ظفر حسین کو بری کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قتل کیس: قندیل بلوچ کے کزن نے پولیس کو گرفتاری دیدی

فوزیہ امین عرف قندیل بلوچ کو ان کے بھائی وسیم نے 15 جولائی 2016 کو غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔

پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کا بھائی ان کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کی وجہ سے ناراض تھا، جس پر وہ انہیں غیرت کے نام پر قتل کرکے فرار ہوگیا تھا۔

بعد ازاں پولیس نے قندیل بلوچ کے قتل کی تحقیقات کے دوران ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا تھا۔

مرکزی ملزم وسیم نے عدالت کو بتایا تھا کہ سعودی عرب میں موجود اس کے بھائی محمد عارف نے قندیل کو قتل کرنے کا کہا تھا اور ہدایت کی تھی کہ قتل کے بعد وہ سعودی عرب فرار ہوجائے۔

قندیل بلوچ کے والد کی درخواست پر پولیس نے مفتی قوی کا نام بھی اداکارہ کے قتل کے کیس میں شامل کیا تھا۔

اس سے قبل اداکارہ کے ساتھ متنازع تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مفتی قومی کو رویت ہلال کمیٹی سے نکال دیا گیا تھا، علاوہ ازیں مفتی قوی کو قومی علما مشائخ کونسل سے بھی نکال دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس: مرکزی ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج

یاد رہے کہ متنازع تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مفتی قوی اور قندیل بلوچ متضاد بیانات سامنے آئے تھے، دوسری جانب قندیل بلوچ کے قاتل نے بھی اپنے اعترافی بیان میں مفتی قومی کا نام لیا تھا۔

قندیل بلوچ کے قتل کیس میں ان کے بھائی محمد وسیم اور اسلم شاہین سمیت مفتی عبدالقوی، عبدالباسط اور حق نواز کے خلاف عدالت میں سماعتیں ہوئیں۔

قتل کیس کے تمام ملزمان ضمانت پر تھے، تاہم مرکزی ملزم اور قندیل بلوچ کا بھائی محمد وسیم جیل میں رہا اور عدالت نے اس کی ضمانت مسترد کردی تھی۔

قندیل بلوچ کے قتل کیس کا معاملہ گزشتہ ساڑھے 3 سال سے عدالتوں میں زیر سماعت تھا اور ابتدائی طور پر اس کیس کی سماعتیں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوئی تھیں۔

بعد ازاں کیس کو رواں برس ماڈل کورٹ منتقل کیا گیا تھا، جہاں پر یومیہ بنیادوں پر کیس کی سماعتیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس: ملزم بیٹوں کی معافی کیلئے والدین کی درخواست مسترد

اسی کورٹ میں قندیل بلوچ کے والدین نے اپنے بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست بھی دائر کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔ عدالت کے مطابق قندیل بلوچ کے بھائیوں کو معاف کرنے سے قتل کیس میں نامزد دیگر ملزمان پر بھی فرق پڑ سکتا تھا، اس وجہ سے عدالت نے والدین کی درخواست مسترد کردی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں