کراچی کنگز کے عثمان شنواری کا لاہور قلندرز میں ٹرانسفر

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2019
عثمان شنواری نے اس سے قبل پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائنندگی کی تھی— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل
عثمان شنواری نے اس سے قبل پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائنندگی کی تھی— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل

قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر عثمان شنواری پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) 2020 کے لیے ایک سے دوسری ٹیم میں ٹرانسفر ہونے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

عثمان خان شنواری نے پی ایس ایل کے گزشتہ ایڈیشنز میں کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی لیکن اب لاہور قلندرز نے ان کی خدمات ھاصل کر لی ہیں جس کے بعد وہ اس فرنچائز کی جانب سے ایکشن میں نظر آئیں گے۔

پاکستان سپر لیگ کے قوانین کے مطابق اگر کسی ٹیم کی جانب سےاپنے کسی کھلاڑی کو ریلیگیٹ کرنے(کیٹیگری میں تنزلی) کی درخواست کو منظور کرلیا گیا ہو تو پھر اسے دیگر ٹیموں کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔

اس کےبعد دیگر ٹیمیں کھلاڑی کو اس کی اوریجنل کٹیگری میں رکھنے کی آفر کرسکتی ہیں اور اگر کوئی ٹیم کھلاڑی کو اس کی اوریجنل کٹیگری میں رکھنے کی آفر کرے تو اس کھلاڑی کا مذکورہ فرنچائز میں ٹرانسفر ہو سکتا ہے ورنہ کھلاڑی کی کیٹیگری میں تنزلی کی درخواست کرنے والی فرنچائز اس کھلاڑی کی تنزلی کر سکتی ہے۔

کراچی کنگز کی جانب سے عثمان شنواری کو ریلیگیٹ کرنے کی درخواست کی گئی جس پر لاہور قلندرز نے ان کی کیٹیگری کو برقرار رکھنے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے ٹرانسفر کے ذریعے ان کی خدمات حاصل کر لیں۔

عثمان شنواری کو ڈائمنڈ کیٹیگری کے لیے لاہور قلندرز میں ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔

دیگرپانچ کھلاڑیوں کی ریلگیشن کے لیے کامیاب درخواستیں کی گئی جس کے تحت امام الحق، جنید خان، سلمان بٹ، شان مسعود اور عمر امین کی کٹیگری میں ایک درجہ کم کردی گئی ہے۔

پشاور زلمی کے امام الحق کی ڈائمنڈ سے گولڈ، ملتان سلطانز کے جنید خان کی ڈائمنڈ سے گولڈ، لاہور قلندرز کے سلمان بٹ کی گولڈ سے سلور، ملتان سلطانز کے شان مسعود کی گولڈ سے سلور جبکہ پشاور زلمی کے عمر امین گولڈ سے سلور کیٹیگری میں تنزلی کی گئی ہے۔

2016 میں پاکستان سپر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن میں شرکت نہ کرنے والے فاسٹ باؤلر عثمان شنواری اب تک بقیہ تمام ایڈیشنز میں لیگ کا حصہ رہے ہیں۔

4نومبر سے شروع ہونے والی ٹرانسفر/ری ٹینشن ونڈو یکم دسمبر کو بند ہو گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں