پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ آج جاری ہوگا

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2019
مختصر فیصلے میں پرویز مشرف کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی گئی تھی — فائل فوٹو
مختصر فیصلے میں پرویز مشرف کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی گئی تھی — فائل فوٹو

اسلام آباد کی خصوصی عدالت سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جمعرات (آج) جاری کرے گی۔

ذرائع نے خصوصی عدالت کے رجسٹرار کے حوالے سے بتایا کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جمعرات کو دوپہر 12 بجے جاری کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’سنگین غداری کیس فیصلہ تاریخی ہے، اس کے دور رس نتائج ہوں گے‘

مختصر فیصلے میں پرویز مشرف کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

عدالت نے کہا تھا کہ گزشتہ تین ماہ سے مسلسل اس مقدمے کی سماعت کے بعد پرویز مشرف کے خلاف وفاق کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

عدالت نے بتایا تھا کہ کیس کا تفصیلی فیصلہ آئندہ 48 گھنٹوں میں جاری کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف اس وقت دبئی میں ہیں، جہاں انہیں طبیعت کی ناسازی کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پرویز مشرف سے متعلق فیصلہ: 'افواج میں شدید غم و غصہ اور اضطراب ہے'

خصوصی عدالت کے فیصلے پر پرویز مشرف کی قانونی ٹیم سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتی ہے، تاہم اگر عدالت عظمیٰ بھی خصوصی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتی ہے تو آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت صدر مملکت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ مجرم کی سزا کو معاف کرسکیں۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئین توڑنے پر کسی سابق فوجی سربراہ یا سابق صدر کو پھانسی کی سزا ہوئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں