مسئلہ کشمیر پر بھارت کو سُبکی، امریکا سے خارجہ سطح کی ملاقات منسوخ

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2019
بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر — تصویر بشکریہ ٹوئٹر
بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر — تصویر بشکریہ ٹوئٹر

بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے امریکی کی جانب سے مسئلہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنانے اور مطالبات نہ ماننے پر امریکی کانگریس کے سینئر اراکین سے ملاقات منسوخ کردی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے مطالبہ کیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات اور پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والی کانگریس کی خاتون رکن کو ملاقات میں شریک افراد کی فہرست سے نکال دیا جائے۔

تاہم بھارت کو اس وقت سُبکی کا سامنا کرنا پڑا جب امریکا نے یہ مطالبہ مسترد کردیا جس پر بھارت نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ردعمل کے طور پر امریکی ایوان نمائندگان کے اراکین سے خارجہ سطح کی ملاقات منسوخ کردی۔

مزید پڑھیں: نیو یارک ٹائمز میں مسلمانوں کےخلاف بھارتی اقدامات کی مذمت

واشنگٹن کے دورے کے دوران بھارتی وزیر خارجہ کو ایوان کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین کے نمائندے ایلیٹ ایل اینجل، کمیٹی میں شامل اہم ریپبلیکن رکن مائیکل میک کول اور دیگر سے ملاقات کرنا تھی۔

حال ہی میں امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹ کی خاتون رکن کانگریس پرامیلا جایاپال اور ریپبلکنز کے کانگریس رکن اسٹیو واٹکنز نے قرارداد جمع کراتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلات پر عائد پابندیاں ختم کرتے ہوئے جلد از جلد وادی کا محاصرہ کر کے تمام شہریوں کو مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق دے۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں میزائل نصب کردیے ہیں، شاہ محمود

اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں لائن کنٹرول پر نئی دہلی کی جانب سے میزائل نصب کرنے کے بعد عوامی اور فوجی قیادت نے عالمی برادری کو بھارت کے جارحانہ اور اشتعال انگیز ڈیزائن کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اگلی بار ٹرمپ منتخب ہوئے وہ زیادہ خطرناک ثابت ہوں گے‘

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں اقوام متحدہ کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں لائن آف کنترول پر میزائل لانچر نصب کرنے کے اقدام کے حوالے سے خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے خط میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔

وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سے بھارتی عزائم کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کی پہلے سے کشیدہ صورتحال میں بھارتی اقدامات سے تناؤ میں مزید اضافہ ہو گا۔

مزید پڑھیں: کوالالمپور سمٹ: غیر مسلموں پر انحصار ختم کرنے کی ضرورت پر زور

رواں ہفتے ہی چین نے بھی سیکیورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس کے دوران اراکین کی توجہ پاکستان کے وزیر خارجہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں اٹھائے گئے تحفظات اور لائن آف کنٹرول پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کی جانب مبذول کرائی۔

چین نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سے اس معاملے پر بریفنگ دینے کا بھی مطالبہ کیا اور سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے دوران مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں