وزیر اعظم کی خیبر پختونخوا حکومت کو قبائلی اضلاع پر توجہ دینے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2019
وزیر اعظم عمران خان گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا میں صوبائی کابینہ کے ساتھ اجلاس کر رہے ہیں — فوٹو: اے پی پی
وزیر اعظم عمران خان گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا میں صوبائی کابینہ کے ساتھ اجلاس کر رہے ہیں — فوٹو: اے پی پی

پشاور: وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا حکومت کو قبائلی اضلاع کی ترقی پر توجہ دینے کی ہدایت کردی تاکہ خطے میں احساسِ محرومی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے گورنر، وزیر اعلیٰ اور ان کی کابینہ کے اراکین سے گورنر ہاؤس کے باغیچے میں ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے انہیں یاد دلایا کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی اضلاع (فاٹا) کے خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام کا مقصد ان علاقے کے رہائشیوں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے انضمام کے مرحلے کو آگے بڑھایا جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے ریکارڈ فنڈز جاری کیے جو ماضی کی حکومتوں میں نظر انداز کیے گئے تھے۔

انہوں نے صوبائی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ انضمام شدہ اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے جو تحریک انصاف کی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا میں پاکستانی، بھارت کی لابنگ کا بھرپور جواب دیں، وزیراعظم

وزیراعظم نے ان علاقوں میں کاروبار کے مواقع پیدا کرنے پر بھی زور دیا تاکہ سماجی و اقتصادی ترقی کے ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے جاسکیں۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان کے مطابق خیبر پختونخوا کے گورنر شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی اور صوبائی کابینہ کے اراکین سمیت سینئر عہدیداران وہاں موجود تھے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کے سیاحتی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے صوبائی حکومت سے خیبرپختونخوا میں سیاحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دینے کا بھی کہا۔

وزیر اعظم نے کابینہ اراکین سے کہا کہ 'خیبر پختونخوا کی حکومت نے تحریک انصاف پر دوبارہ اعتماد کیا ہے اور اب ہماری ذمہ داری ہے کہ عوام کی بھرپور خدمت کریں'۔

صوبائی کابینہ کے ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ وزیر اعظم نےصوبے میں ضم کیے گئے اضلاع کی ترقی اور اس سے متعلق امور پر زیادہ بات چیت کی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نے مختلف مواقع پر انضمام شدہ اضلاع کے دورے کرنے پر وزیر اعلیٰ اور صوبائی کابینہ کے اراکین کو بھی سراہا۔

یہ بھی پڑھیں: ’اصلاحات نہ کیں تو 2024 تک پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار مزید کم ہو جائے گی‘

صوبائی وزیر نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نے قبائلی اضلاع کی ترقی پر تفصیلی گفتگو کی اور صوبائی کابینہ کو انضمام شدہ اضلاع میں سے احساسِ محرومی کے خاتمے کے لیے ان کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کا کہا۔

اے جی این قاضی فارمولا

وزیر اعلیٰ محمود خان اور وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے وزیر اعظم کے سامنے صوبے کو نیٹ ہائیڈل پروفٹ (این ایچ پی) کی ادائیگیوں کو اے جی این قاضی کمیٹی کا فارمولا کے تحت کرنے کا معاملہ اٹھایا۔

واضح رہے کہ پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین آفتاب غلام نبی قاضی کی سربراہی میں قاضی کمیٹی 1985 میں آئین کے آرٹیکل 161 (2) کے تحت صوبوں کے لیے این ایچ پی کا حساب لگانے کے لیے فارمولا مرتب دینے کے لیے قائم کی گئی تھی۔

کابینہ رکن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم سے اے جی این قاضی فارمولا نافذ کرنے کا کہا، اس فیصلے سے صوبے کی ترقی پر بہت گہرا اثر پڑے گا۔

انہوں نے وزیر اعظم سے آئندہ ہفتے اس مسئلے پر اجلاس طلب کرنے کا بھی کہا تاکہ صوبائی حکومت کی ایک ٹیم تمام اسٹیک ہولڈرز کے سامنے اپنا موقف بیان کرسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں