بھارت میں احتجاج، مودی کو آسام کا دورہ منسوخ کرنا پڑگیا

اپ ڈیٹ 09 جنوری 2020
رپورٹس کے مطابق مودی کو تجویز دی گئی کہ آسام کا دورہ نہ کریں — فائل فوٹو: اے ایف پی
رپورٹس کے مطابق مودی کو تجویز دی گئی کہ آسام کا دورہ نہ کریں — فائل فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو متنازع شہریت قانون کے نفاذ میں مشکلات کے سامنا ہے اور اس پر ہونے والے سخت احتجاج کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنا آسام کا دورہ منسوخ کرنا پڑگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کو تجویز دی گئی کہ احتجاج کی وجہ سے اس ریاست کا دورہ نہ کریں جہاں انہیں ایک کھیلوں کی تقریب کا افتتاح کرنا تھا۔

دوسری جانب بی جے پی نے شہریت ایکٹ کے معاملے پر مسیحی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ان سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: بھارت: متنازع شہریت قانون کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج

تاہم مسیحی رہنماؤں نے بی جے پی کو واضح انداز میں کہا کہ وہ بھارتی آئین کو پڑھیں اور اس کی پاسداری کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی نے بولی وڈ کی مشہور اداکارہ دپیکا پڈوکون کی نئی دہلی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ریاست کی سرپرستی میں ہونے والے تشدد کے خلاف بائیکاٹ میں شرکت کے بعد ان کی آنے والی نئی فلم کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا۔

ادھر بی جے پی کے اس اعلان پر سوشل میڈیا پر غیر معمولی غم و غصہ نظر آیا جہاں عوام نے حکومتی وزیر سے اپنی کال واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

فلم کے ڈائریکٹر انوراگ کشپ نے مودی حکومت پر شہریوں کو حب الوطن اور غداروں میں تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔

اس حوالے سے انڈیا ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت کے لیے یہاں صرف 2 طرح کے لوگ ہیں، ایک حب الوطن اور دوسرے غدار'۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں متنازع شہریت بل کے خلاف احتجاج، ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی

انہوں نے کہا کہ 'جو بھی ان کی بات سے راضی ہوگا وہ حب الوطن اور جو بھی سوال اٹھائے گا اس پر غداری کا ٹھپہ لگادیا جائے گا'۔

فلم ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے غنڈوں کی حمایت میں قانون سازی کی ہے اور انہیں ملک میں ان کے 'دشمنوں' کے خلاف تشدد کرنے کے لیے کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ غنڈے پُرجوش ہیں اور تشدد میں انہیں مزہ آتا ہے، یہ غنڈے سمجھتے ہیں کہ طالب علموں، دانشوروں، مسلمانوں اور حکومت کے دیگر ناقدین کو مار کر قوم کی خدمت کر رہے ہیں'۔

فلمی دنیا کی نامور شخصیات کی جانب سے بی جے پی کے عشائیے میں شرکت نہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے انوراگ کشپ کا کہنا تھا کہ فلمی ستاروں نے نریندر مودی کی تقریب میں شرکت نہ کرکے بھی اپنا ردعمل پہنچایا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے متنازع شہریت قانون کی حمایت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ دنوں ممبئی میں ایک اجلاس منعقد کروایا تھا جس میں نامور فلمی شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا تاہم ایک بھی اداکار یا اداکارہ نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'لوگ خاموش ہوں گے مگر وہ بات کریں گے، وہ بحث کریں گے کیونکہ شاید ابھی تک ان کی برداشت کی حد پار نہیں ہوئی'۔

تبصرے (0) بند ہیں