مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے کرکٹ مقابلے ممکن نہیں، معاون خصوصی

اپ ڈیٹ 11 فروری 2020
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کرکٹ کی بحالی سے پاکستان کی ساکھ بھی بہتر ہوگی—فوٹو:ڈان نیوز
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کرکٹ کی بحالی سے پاکستان کی ساکھ بھی بہتر ہوگی—فوٹو:ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کو نیک شگون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر تنازع کے حل تک بھارت سے کرکٹ مقابلے ممکن نہیں ہوں گے۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘بھارت نے ہمارے راستے میں کئی رکاوٹیں کھڑی کیں اور پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کو ختم کرنے کے لیے تمام فورمز پر پروپیگنڈا کیا’۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک ہمسایہ ملک نے پاکستان میں کرکٹ کے قتل عام کے لیے غلط بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا تاہم آج اس کی نفی ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:راولپنڈی ٹیسٹ:بابر، شان کی سنچریاں، بنگلہ دیش کے خلاف 109 رنز کی برتری

بھارت سے کرکٹ مقابلوں کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘جب تک بھارت، کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق نہیں دیتا اس سے کسی طرح کے مقابلے کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہوں گے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹائے، وہاں لوگوں کو انسانوں کی طرح زندہ رہنے کا حق دے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انہیں حق خودارادیت دے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر تنازع کشمیر حل ہو جائے تو کون نہیں چاہے گا کہ دونوں ممالک کے درمیان کھیل کے مقابلے ہوں، وفود کے تبادلے ہوں، اگر کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہوگی تو ایسے میں کیسے مقابلے ہوسکتے ہیں’۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جاری ٹیسٹ میچ کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پاکستان پر امن ملک ہے اور ہم کرکٹ کے ساتھ ساتھ دیگر کھیلوں کو بھی ملک میں بحال کرنا چاہتے ہیں، حکومت نے ڈومیسٹک سطح پر کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم اور حکومت کو بھی مبارک باد پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں:پاکستان کرکٹ کیلئے محفوظ ہے، 200فیصد سیکیورٹی ملی، سری لنکن کپتان

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے فروغ سے جہاں ملک میں کرکٹ اسٹرکچر کو بہتر بنانے کا موقع ملے گا وہی دنیا میں پاکستان کی ساکھ بھی بحال ہوگی اور پاکستان میں کرکٹ پھلے پھولے گی۔

ملک میں دیگر کھیلوں کے انعقاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ہر کھیل میں ٹیلنٹ موجود ہے اور اس ٹیلنٹ کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے تیار کرنا حکومت کا عزم ہے، حکومت اسپورٹس بورڈ میں اصلاحات لائی ہے اور کبڈی کا ورلڈ کپ پاکستان میں ہو رہا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ انشااللہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کا سفر مزید آگے بڑھے گا اور دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان آئیں گی، اس وقت پاکستان سیاحت کے حوالے سے دنیا کا محفوظ ترین ملک ہے اور مختلف ممالک اپنی ٹریول ایڈوائزری میں نرمی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لیے عوام کی جانب سے دی گئی قربانیوں کو سراہتے ہیں، قوم کے اس جذبے سے آگاہ ہیں کہ وہ ملک کے وقار کے لیے ذاتی مشکلات کو بھی نظر انداز کر دیتی ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ مستقبل میں ایسا لائحہ عمل بنانا چاہتے ہیں تاکہ کھلاڑیوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے شہری حقوق متاثر نہ ہوں، وہ دن دور نہیں جب کھیل اور معمول کی سرگرمیاں ایک ساتھ چلیں گی۔

'ساؤتھ ایشین گیمز ایک ٹیسٹ کیس ہے'

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ساﺅتھ ایشین گیمز کے انعقاد سے خطے کے ممالک کے ساتھ پاکستان کے روابط مزید مضبوط ہوں گے اور پاکستان کا ٹیلنٹ دنیا کے سامنے پیش کرنے کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اسے نظر انداز نہیں کر سکتی کیونکہ اس ایونٹ پر دنیا کی نظریں ہوں گی، اس لیے تمام متعلقہ وزارتیں اور ادارے کام کر رہے ہیں اور وزیر اعظم اس ایونٹ کے لیے ذمہ داریاں بھی تفویض کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں 10 برس بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی، پاک-سری لنکا سیریز کے شیڈول کا اعلان

ساؤتھ ایشین گیمز کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ٹیسٹ کیس ہے اور ہم اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں، ہم وزارتوں سے بھی کہیں گے کہ وہ میڈیا کو اس کے بارے میں آگاہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کرکٹ کی جنم بھومی ہے، ٹی ٹوئنٹی، ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم میں شامل اہم کھلاڑیوں کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور کھیل میں استعمال ہونے والا تمام سامان سیالکوٹ میں تیار ہوتا ہے۔

سیالکوٹ میں کھیلوں کے مقابلوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہاں کرکٹ کے اسٹیڈیم آباد نہ ہوں تو یہ زیادتی ہے، ہم اس کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں۔

خواتین میں کرکٹ کے فروغ کے لیے کمپنیوں کو اسپانسر کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ پہلے مرحلے میں خواتین کی کرکٹ ٹیم سیالکوٹ آئے اور وہاں کھیلے، اس کے لیے سہولت کاری کر رہی ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کھیلوں کے آئندہ مقابلوں میں میڈیا کو بھرپور سہولیات فراہم کی جائیں گی کیونکہ میڈیا کے ذریعے ہی یہ سرگرمیاں دنیا تک پہنچ سکتی ہیں اور توقع ہے کہ دنیا کی میڈیا تنظیموں سے مل کر پاکستانی میڈیا یہ سرگرمیاں دنیا تک پہنچائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں