'میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میرے اتنے بچے ہوں گے'

08 فروری 2020
یہ تصویر گزشتہ سال جنوری کی ہے — فوٹو بشکریہ ایس ڈبلیو این ایس
یہ تصویر گزشتہ سال جنوری کی ہے — فوٹو بشکریہ ایس ڈبلیو این ایس

آج کل دنیا بھر میں کم بچوں کی پیدائش پر زور دیا جاتا ہے خصوصاً ترقی یافتہ ممالک میں، مگر ایک امریکی جوڑا لگتا ہے کہ اس پر یقین نہیں رکھتا۔

نارتھ کیرولائنز سے تعلق رکھنے والے کارلوس ہرنانڈز اور پیٹی ہرنانڈیز نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ ان کے اتنے سارے بچے ہوں گے مگر زندگی میں غیر متوقع صورتحال کا سامنا تو ہر ایک کو ہوتا ہے۔

کارلوس فرش صاف کرنے کا کام کرتے ہیں اور ان کے اپنے 12 بہن بھائی تھے جبکہ جڑواں بچوں کی پیدائش ان کے خاندان کا حصہ ہے۔

2008 میں پیٹی اور کارلوس کی شادی ہوئی اور جب سے ان کے گھر میں 14 بچوں کی پیدائش ہوچکی ہے اور 3 بار جڑواں بچے ہوئے۔

ان کے 14 ویں بچے کی پیدائش مئی 2019 میں ہوئی اور سب بچوں کے نام انگلش حرف 'سی' سے شروع ہوتے ہیں، جس کی وجہ کارلوس کا نام سی سے شروع ہونا ہے۔

پیٹی نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ 'ایک بچے کی پیدائش کے 3 ماہ کے بعد میں عموماً پھر حاملہ ہوجاتی ہوں، جبکہ تمام بچوں کی پیدائش قدرتی ہوئی اور کبھی آئی وی ایف یا فرٹیلیٹی علاج نہیں کرایا'۔

اور اتنے بچوں کے نتیجے میں گھر کا خرچہ بھی بہت زیادہ ہے صرف کچن کے سودا سلف کی ہر دکان کے لیے 400 ڈالرز کا بجٹ ہے، 2 فریج، ہر ہفتے 26 لیٹر دودھ، ہر ہفتے 50 ڈائیپر اور ایک گاڑی، یہ بس چند اعدادو شمار ہیں۔

اور یہ جوڑا اب بھی مزید بچوں کا خواہشمند ہے کیونکہ ان کے بقول اور کوئی راستہ نہیں۔

فوٹو بشکریہ ایس ڈبلیو این ایس
فوٹو بشکریہ ایس ڈبلیو این ایس

پیٹی کے مطابق 'ہم بس وہی کر رہے ہیں جو خدا نے ہمیں بتایا ہے، اگر خدا ہمیں 30 بچے دے گا تو میرے 30 بچے ہوں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ 'مجھے حاملہ ہونا اور بچوں کی پرورش کرنے سے محبت ہے، تو میں مزید بچوں کو پاکر خوش ہوں، چاہے وہ جڑواں یا 3 کی تعداد میں ہوں، ڈاکٹروں کو اب بھی یقین نہیں آتا میں نے 3 بار جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے کیونکہ ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے'۔

اس وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بننا بھی اس جوڑے کو پسند ہے اور پیٹی کے مطابق 'لوگ مجھ سے ہر وقت پوچھتے ہیں کہ یہ سب آپ کے بچے ہیں؟ ہر ایک یہ جان کر حیران ہوتا ہے کہ میرے اتنے سارے بچے ہیں، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میرے اتنے بچے ہوں گے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں