پی ایس ایل شائقین کے لیے پہلی مرتبہ اردو کمنٹری

اپ ڈیٹ 18 فروری 2020
پی ایس ایل کا آغاز 20 فروری کو کراچی میں ہوگا—فوٹو:پی ایس ایل
پی ایس ایل کا آغاز 20 فروری کو کراچی میں ہوگا—فوٹو:پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) نے مداحوں کے لیے پہلی مرتبہ اردو کمنٹری کا بھی انتظام کرلیا ہے اور شائقین کرکٹ لیگ کے تمام میچوں کی ہر اننگز میں 5 اوورز کا رواں تبصرہ قومی زبان میں بھی سماعت کر پائیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پی ایس ایل 2020 کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان کردیا جس میں پاکستان سمیت دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے کمنٹیٹر شامل ہیں تاہم سابق قومی کرکٹرز ایونٹ میں اردو میں تبصرہ کریں گے۔

پی سی بی کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس، رمیز راجا، بازید خان اور عروج ممتاز ہر اننگز میں 5 اوورز کے لیے اردو میں تبصرہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پشاور زلمی کے غیرملکی کھلاڑیوں کا پاکستانی عوام کے نام 'اردو میں پیغام'

بورڈ کا کہنا ہے کہ ‘یہ فیصلہ پی سی بی بورڈ کی جانب سے اپنے مداحوں اور چاہنے والوں کو براہ راست بہتر کوریج کا حصہ ہے تاکہ ٹورنامنٹ اور کھیل میں عوام کی شمولیت کو مزید بڑھانا ہے’۔

پی ایس ایل کے لیے ‘کمنٹری پینل میں پہلی مرتبہ نیدرلینڈز اور آسٹریلیا کے سابق فاسٹ باؤلر ڈرک نینس، جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر ایچ ڈی اکرمین، انگلینڈ کے سابق کرکٹرز مارک بوچر اور ڈومینی کوک شامل ہیں’۔

کمنٹری پینل کے حوالے سے بورڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ‘کاس نائیڈو، ڈینی موریسن، مائیکل سلیٹر، ایلن ولکنز اور جونٹی رہوڈز کو ایک مرتبہ پھر شامل کیا گیا ہے’۔

خیال رہے کہ پی ایس ایل 2020 کا آغاز 20 فروری کو کراچی میں ہوگا اور فائنل 22 مارچ کو لاہور میں کھیلا جائے گا جہاں ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب بھی ہوگی۔

ایلن ولکنز نے کمنٹری پینل میں واپسی کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ پی ایس ایل کے ابتدائی ٹورنامنٹ 2016 سے اس کے ساتھ جڑا ہوا ہوں اور اس مرتبہ پانچویں سیزن میں پاکستان میں حصہ رہنے کے لیے پرعزم ہوں’۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں کرکٹ کی واپسی سب کیلئے بہت معنی رکھتی ہے،سیمی

پی سی بی کے اعلامیے کے مطابق جونٹی رہوڈز کا کہنا تھا کہ ‘کئی باصلاحیت کھلاڑی ہیں جو ایکشن میں ہوں گے اور اس کا مطلب ہے کہ ہمیں معیاری کرکٹ دیکھنے کو ملے گی’۔

موریسن کا کہنا تھا کہ ‘یہ پاکستان کرکٹ کے لیے پرجوش لمحات ہیں جہاں تمام 34 میچ ملک میں ہی کھیلے جائیں گے’۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شائقین کو میدان کے تجربات سے آگاہ رکھنے کے لیے لاہور میں ہونے والے دو الیمنٹیٹرز اور فائنل میں کیمرے کے سامنے کھلاڑیوں اور کمنٹیٹرز کے درمیان مباحثے کے لیے کیمرے کا نیا نظام استعمال کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں