چین کے شہر ووہان میں نئے کورونا وائرس کووِڈ 19سے لڑنے والی ایک نرس نے جراثیموں سے تحفظ دینے والے سوٹ سے بنے عروسی لباس پہن کر اپنے منگیتر سے ویڈیو چیٹ میں پر شادی کرلی۔

چین کے چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی جانب سے ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں تانگ شنگ شنگ نامی نرس اس منفرد عروسی لباس اور ربڑ کے دستانوں سے بنے گلدستے کے ساتھ موجود ہے۔

ویڈیو میں یہ نرس ووہان کے ہسپتال پر بنے عارضی راستے پر چل کر اپنے منگیتر کی جانب جارہی ہے جس نے جمعرات کو ہونے والی تقریب میں ویڈیو چیٹ کے ذریعے شرکت کی۔

نرس نے بتایا 'میں بہت جلد واپس آﺅں گی اور تم سے شادی کروں گی'۔

دلہن ایک اور نرس کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر چلتی ہوئی آئی، جسے 'عارضی دلہا' کی حیثیت دی گئی تھی اور اس نے اصل دلہا کی جانب سے کیے جانے والے عہدوپیمان کو پڑھا۔

'عارضی دلہا' نے پڑھا 'میں ہمیشہ تمہارا خیال، محبت اور احترام کروں گا، اگر تم لوگوں کو بچانے والا فرشتہ ہو، تو میں تمہارے بازﺅں کا پر ہوں جو تعاون کرنے کے ساتھ ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوگا'۔

تانگ نے کہا کہ اس کے ساتھیوں نے اس تقریب کا انعقاد سرپرائز کے طور پر کیا تاکہ طبی عملے پر وائرس کو شکست دینے کے بڑھتے دباﺅ میں کمی لائی جاسکے۔

نرس نے کہا 'ہم سب پر بہت زیادہ دباﺅ ہے اور گھر جانے کی توقع رکھتے ہیں، تمام تر کوششوں سے مجھے توقع ہے کہ ہم کووڈ 19 کو شکست دے دیں گے'۔

ووہان سے اس نئے کورونا وائرس کا پھیلاﺅ شروع ہوا تھا جس سے چین سمیت مختلف ممالک میں 68 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 16 سو سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

ووہان میں کام کرنے والے طبی عملے کی جانب سے اس شہر میں اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے قربانیاں دی جارہی ہیں، بہت کم طبی سامان کے ساتھ مسلسل کئی، کئی روز تک کام کیا جاتا ہے جبکہ ان میں سے کچھ خود وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔

چینی حکومت نے رواں ہفتے بتایا تھا کہ 17 سو کے قریب طبی ورکرز اس وائرس سے شکار ہوئے ہیں اور 6 ہلاک ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں