کویت کے ایک ہسپتال میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی شکار خاتون پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر نرس پر تھوک کر اس بیماری کو منتقل کرنے کی کوشش کی۔

ہسپتال کی ایک ڈاکٹر نے یہ الزام عائد کرتے ہوئے ایک ویڈیو میں کہا 'یہ لوگوں اور تمام انسانیت کے خلاف جرم ہے'۔

گلف نیوز کے مطابق یہ واقعہ کویت کے جابر ہسپتال میں گزشتہ دنوں پیش آیا اور حملہ آور خاتون نے ایسا اس وقت کیا جب کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد اسے قرنطینہ میں رکھا جارہا تھا۔

ڈاکٹر نے مریضہ کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے تعاون کی درخواست کی۔

ڈاکٹر نے کہا کہ 'یہ بحران کا وقت ہے، جس کے دوران ہم سب کو تعاون کرکے اس وائرس پر قابو پانا ہوگا'۔

انہوں نے مزید کہا 'ہم نے اپنی تعلیم کے مطابق ہر ممکن بہتر کام کیا اور ہماری سماجی زندگی آپ کی خدمت کی وجہ سے متاثر ہوئی'۔

اس حوالے سے فی الحال کوئی حکومتی بیان سامنے نہیں آیا۔

یہ وائرل ویڈیو اس وقت سامنے آئی جب کویت میں وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوئی اور بدھ کو مقامی وزارت صحت نے مزید تین کیسز کی تصدیق کی تھی، جس سے مجموعی کیسز کی تعداد 72 تک پہنچ گئی۔

کویت میں وائرس کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے جن میں سنیماﺅں، تھیٹرز، شادی ہالز اور ہوٹلوں میں میٹنگ رومز کی بندش شامل ہے۔

کویتی حکام کی جانب سے اسکولوں، حکومتی اور نجی یونیورسٹیز کو بھی 26 مارچ تک کے لیے بند کردیا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس 11 مارچ 2020 کی سہ پہر تک دنیا کے 118 ممالک تک پہنچ چکا تھا اور اس سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 19 ہزار 133 افراد متاثر ہو چکے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں