کورونا وائرس: وزیر اعظم کا مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2020
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قومی معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں—فائل فوٹو: پی ٹی آئی
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قومی معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں—فائل فوٹو: پی ٹی آئی

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں حزب اختلاف (اپوزیشن) کی حمایت حاصل کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

عمران خان نے یہ فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر سے ملاقات میں کیا۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس پر گرم موسم کے اثر سے متعلق نئی تحقیق سامنے آگئی

دفتر وزیر اعظم سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ "کورونا وائرس کی صورتحال اور اس کے کنٹرول کے بارے میں اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا'۔

بیان کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور عوام و معیشت کو اس کے اثرات سے بچانے کے لیے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی اداروں سے رابطے میں ہے اور وہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے حکومتی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: چاروں صوبوں، گلگت بلتستان میں نئے کیسز، ملک میں 453 افراد متاثر

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کا پاکستان کے ساتھ تعاون قابل ستائش ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو خوف میں مبتلا ہونے کے بجائے کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔

اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے لیے نام تجویز کرنے کے لیے حزب اختلاف سے ملاقاتیں کریں۔

علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قومی معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس صرف بزرگوں نہیں جوانوں کے لیے بھی خطرہ ہے، تحقیق

انہوں نے کہا کہ 'انہیں یقین ہے کہ حکومت کے شروع کردہ اقدامات وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کا باعث بنیں گے، ساتھ ہی انہوں نے وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں مل کر کام کریں۔


یہ خبر 20 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں