دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن، کورونا وائرس سے 15 ہزار اموات

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2020
امریکا دنیا بھر میں وائرس سے متاثر ہونے والے تیسرا بڑا ملک بن گیا — فوٹو: رائٹرز
امریکا دنیا بھر میں وائرس سے متاثر ہونے والے تیسرا بڑا ملک بن گیا — فوٹو: رائٹرز

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح اب کورونا وائرس امریکا میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے اور امریکا میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 38 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اب تک 471 افراد کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔

جان ہوپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال کے اختتام پر چین سے جنم لینے والے کورونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک وائرس سے 3 لاکھ 43 ہزار افراد متاثر اور 15ہزار 308 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: جنوبی کوریا میں چار ہفتے بعد سب سے کم کیسز رپورٹ

دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد وائرس سے صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔

امریکا وائرس سے متاثرہ تیسرا بڑا ملک

دنیا بھر میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور امریکا، چین اور اٹلیکے بعد وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا تیسرا ملک بن گیا ہے جہاں وائرس سے متاثرین کی تعداد 38 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور اب تک 471 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

نیویارک اور واشنگٹن کی ریاستیں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں جہاں اب تک بالترتیب 99 اور 96 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

اسپین میں 2 ہزار سے زائد اموات

اسپین میں ہر گزرتے دن کے ساتھ موت کے منہ میں جانے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اور ملک میں وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسپین کی وزارت صحت کے مطابق وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 28 ہزار 572 سے بڑھ کر 3 ہزار 89 ہو گئی ہے جبکہ نئے تصدیق شدہ کیسز میں سے 12فیصد محکمہ صحت کے رضاکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے پھیلاؤ نے شہزادہ ولیم کے 'بادشاہ' بننے کی راہ ہموار کردی

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسپین میں 570 مریضوں کو انتہائی نگہداشت وارڈز میں داخل کیا گیا ہے جس سے ملک میں آئی سی یو میں موجود مریضوں کی تعداد 2 ہزار 355 تک پہنچ چکی ہے۔

اسپین میں مزید 450 سے افراد کی موت کے بعد ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 2 ہزار 182 ہو گئی ہے۔

نائجیریا میں پہلی موت

نائجیریا میں وائرس سے پہلی موت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ اب تک ملک میں 36 افراد وائرس کی زد میں آئے ہیں۔

نائجیریا سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے اپنے پیغام میں کہا کہ برطانیہ میں علاج کرا کر وطن واپس لوٹنے والا 67 سالہ شخص آج انتقال کر گیا۔

مزید پڑھیں: غزہ: پاکستان کا سفر کرنیوالے 2 فلسطینی کورونا وائرس سے متاثر

انہوں نے تصدیق کی کہ نائجیریا میں متاثرہ افراد کی تعداد 36 ہو چکی ہے جبکہ ملک کے متعدد شہروں میں نئے مشتبہ کیسز کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔

ترکش ایئرلائن کے بین الاقوامی آپریشنز بند

ادھر ترک ایئرلائن نے پیر سے تقریباً تمام انٹرنیشنل فلائٹس کو بند کردیا ہے اور 17 اپریل تک انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن بند رہیں گے۔

ترکش ایئرلائن کے مطابق نیویارک، واشنگٹن، ہانک کانگ، ماسکو اور ایڈس ابابا کو استثنی حاصل ہو گا جبکہ کمپنی مقامی سطح پر فلائٹس آپریشن کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

فلپائن میں 3 ڈاکٹروں کی موت

فلپائن میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 462 ہو گئی ہے جبکہ ہانک کانگ نے اپنے شہریوں کے علاوہ تمام افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔

فلپائن میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے اور کورونا وائرس کا علاج کرنے والے 3 ڈاکٹر جان کی بازی ہار گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی روک تھام کے اقدامات کے باوجود عالمی اسٹاک مارکیٹس مندی کا شکار

منیلا کے ہسپتالوں میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے متعدد ڈاکٹرز کی حالت تشویشناک ہے جبکہ بڑی تعداد میں صحت کے رضاکار قرنطینہ میں ہیں۔

برازیل نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ملک کے فٹبال اسٹیڈیمز کو کورونا وائرس کے فیلڈ ہسپتالوں میں تبدیل کردیا ہے۔

اینجلا مرکل بھی قرنطینہ میں چلی گئیں

ادھر جرمنی میں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے اور وائرس سے مزید 31 ہلاکتوں کے نتیجے میں ملک میں مرنے والوں کی تعداد 86ہو گئی ہے۔

جرمنی میں مزید 4 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 22 ہزار 672 ہو گئی ہے۔

جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے اور وہ مملکت کے تمام امور کی انجام دہی اپنے گھر سے کریں گی۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا،شادی کی تقریب میں شریک 37 مہمان کورونا وائرس کا شکار

جرمن چانسلر کے ترجمان اسٹیفن سیبرٹ کے مطابق جمعہ کو جس ڈاکٹر نے اینجلا مرکل کو ویکسین لگائی تھی ان کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد چانسلر نے خود کو قرنطینہ میں منتقل کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ جرمنی نے گزشتہ روز دو افراد سے زائد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کردی تھی اور لوگوں کو ہدایت کی تھی کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے آپس میں ڈیڑھ سے دو میٹر کا فاصلہ رکھیں۔

بھارت کے 80 شہروں و اضلاع میں لاک ڈاؤن

دوسری جانب بھارت نے ملک کے 80 سے زائد شہروں و اضلاع میں لاک ڈاؤن کرتے ہوئے ایک کروڑ عوام کو گھروں میں محدود کردیا ہے۔

نئی دہلی سے جاری اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظر 75 اضلاع میں صرف ضروری امور کی انجام دہی کی اجازت ہو گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایات پر بھارت میں 14 گھنٹے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا تھا جس سے ایک ارب افراد گھروں تک محدود ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی بدترین صورتحال میں پاور کمپنیوں کا اہم ملازمین کو روکنے کا امکان

اس 14 گھنٹے کے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد لوگوں نے اپنے گھر کی بالکونی اور دروازے پر کھڑے ہو کر تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا لیکن وزیر اعظم نریندر موودی نے عوام کو خبردار کیا تھا کہ یہ محض ایک طویل جنگ کا آغاز ہے۔

پیر کو بھارتی وزیر اعظم نے شکوہ کیا کہ عوام لاک ڈاؤن کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے اور انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ ہدایات پر عمل کریں تاکہ خود کو اور اپنے اہلخانہ کو محفوظ رکھ سکیں۔

سعودی عرب میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان

سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس کے پیش نظر پیر سے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

سعودی عرب کے فرمانرواں شاہ سلمان نے 21 دن کے لیے شام 6 بجے سے صبح 7بجے تک کرفیو کے نفاذ کا اعلان کردیا۔

سعودی عرب نے یہ اقدام ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کے سبب اٹھایا ہے جہاں اب تک 511 افراد وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔

ادھر مونٹی نیگرو میں وائرس سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: ماہرین صحت کا شادی شدہ جوڑوں کو اہم مشورہ

اتوار کی رات دارالحکومت پوڈگوریکا کے ہسپتال میں کورونا وائرس کا شکار ایک 65 سالہ شخص دم توڑ گیا۔

مقامی نشریاتی اداروں کے مطابق مذکورہ شخص نے حال ہی میں سربیا کا سفر کیا تھا جبکہ ملک میں اب تک 22 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

نیوزی لینڈ میں 48 گھنٹوں کا لاک ڈاؤن

نیوزی لینڈ نے ملک بھر میں اگلے 48 گھنٹوں کے لیے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسٹن آرڈرن نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں کے لیے ملک بھر میں اسکول، جامعات اور دفاتر بند کر دیے گئے ہیں جبکہ اس دوران سینما، کیفے، ریسٹورنٹ اور بار بھی بند رہیں گے۔

نیوزی لینڈ میں یہ اقدام ایک ہی دن میں 36 مزید کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کیا گیا جس کے بعد کیویز کے دیس میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 102 ہو گئی ہے۔

چین میں بیرون ملک سے نئے کیسز رپورٹ

چین میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز تقریباً ختم ہو چکے ہیں لیکن اب ملک میں بیرون ملک سے منتقل ہونے والے کیسز تیزی سے رپورٹ ہونا شروع ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد خطرے میں، کینیڈا ایونٹ سے دستبردار

نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق اتوار کو 39 نئے کیس رپورٹ جبکہ ہفتے کو 46 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

بیرون ملک سے منتقل ہونے والے 10 نئے کیسز کے بعد دارالحکومت بیجنگ میں بڑے پیمانے پر اقدامات شروع کردیے گئے ہیں جبکہ تمام بین الاقوامی پروازوں کو چین میں نہ اترنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔

اولمپکس کے انعقاد پر سوالیہ نشان

عالمی سطح پر کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر رواں سال شیڈول ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور کینیڈا نے عالمی گیمز سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔

جاپان کے وزیر اعظم شنزو ابے نے بھی پہلی مرتبہ اولمپکس کے التوا کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں گیمز کا مکمل طور پر انعقاد ناممکن ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا جہاں صرف چین میں وائرس سے تین ہزار سے زائد ہلاکتیں رپورٹ ہوئی تھیں۔

ابتدائی طور پر یہ وائرس صرف چین تک محدود تھا لیکن بعدازاں یہ مشرق وسطیٰ اور یورپ میں انتہائی تیزی سے پھیلنے لگا اور اٹلی میں اب تک سب سے زیادہ 5 ہزار 476 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

دنیا بھر میں اب تک وائرس سے 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 3 لاکھ 49 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں ایک لاکھ سے زائد افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں