چین میں کورونا کی وجہ سے بند سنیما کھلنے لگے

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2020
رپورٹ کے مطابق سنیما ہالز پر لوگوں کا رش انتہائی کم رہا — فوٹو: شٹر اسٹاک
رپورٹ کے مطابق سنیما ہالز پر لوگوں کا رش انتہائی کم رہا — فوٹو: شٹر اسٹاک

دسمبر 2019 میں کورونا وائرس کے سامنے آنے کے بعد چین نے جنوری 2020 میں ملک بھر کے سنیما بند کرنا شروع کیے تھے اور فروری 2020 کے وسط تک تقریبا 70 ہزار سنیما ہالز کو بند کردیا گیا تھا۔

کورونا وائرس کا آغاز چین سے ہی ہوا تھا اور ابتدائی 2 ماہ تک وبا وہیں پھیل رہی تھی تاہم بعد ازاں فروری کے آخر تک کورونا وائرس دیگر ممالک میں بھی پھیلنا شروع ہوا۔

چین میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 82 ہزار تک جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 3200 تک جا پہنچی تھی تاہم مارچ 2020 کے پہلے یی ہفتے میں چین سے کورونا کے نئے کیسز سامنے آنے میں واضح کمی دیکھی گئی تھی۔

گزشتہ ایک ہفتے سے چین کے کئی شہروں میں مقامی طور پر کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے نہیں آئے تاہم بیرون ممالک سے چین پہنچنے والے افراد میں کورونا کی تشخیص ہو رہی ہے اور اب تک وہاں بیرون ممالک سے آنے والے یومیہ 40 سے 50 مریضوں میں کورونا کی تشخیص ہو رہی ہے۔

مقامی سطح پر کورونا کے مریضوں کے سامنے نہ آنے کے بعد جہاں چین میں مارچ کے وسط میں ہی معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے تھے اور شاپنگ مالز سمیت عوامی مقامات کو کھولنا شروع کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: چین میں 70 ہزار سنیما بند

وہیں اب خبر سامنے آئی ہے کہ چین میں تقریبا ڈیڑھ ماہ تک بند رہنے کے بعد سنیما ہالز کو بھی کھولا جارہا ہے۔

چین میں 70 ہزار سنیما بند کردیے گئے تھے—فوٹو: اے پی
چین میں 70 ہزار سنیما بند کردیے گئے تھے—فوٹو: اے پی

شوبز ویب سائٹ ورائٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ چین کی کم سے کم 5 ریاستوں میں 23 مارچ کی صبح تک 500 سے زائد سنیما ہالز کھول دیے گئے۔

رپورٹ میں سرکاری نشریاتی ادارے سی جی ٹی این اور ایک کاروباری نشریاتی ادارے کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 21 مارچ کو ہی چین میں 400 سے زائد سنیما کھول دیے گئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 23 مارچ کی صبح تک چین بھر میں کھولے جانے والے سنیما ہالز کی تعداد بڑھ کر 507 تک جا پہنچی اور ابتدائی طور پر فلموں میں مقامی فلموں کو ریلیز کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس جیسی وبا کی وجہ شہر اور سنیما بند رہنے کے بعد لوگوں میں تاحال خوف ہے اور انتہائی کم لوگ سننما کا رخ کر رہے ہیں جب کہ انتظامیہ بھی اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ لوگوں کو قریب میں بٹھانے کے بجائے ایک دوسرے سے دور بٹھایا جائے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر چین کی 5 ریاستوں کے مختلف شہروں کے 500 سے زائد سنیما کھولے گئے ہیں جو کورونا کی وجہ سے بند کیے سنیما ہالز کا محض 5 فیصد سے بھی حصہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کھولے گئے متعدد سنیما گھروں میں ایک بھی ٹکٹ فروخت نہیں ہوا جب کہ کئی سنیما ہالز میں محض 2 ہزار ڈالر کی کمائی ہوئی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے باعث کانز فلم فیسٹیول ملتوی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر سنیما ہالز کے کھلنے کے بعد باکس آفس پر کمائی کی رفتار سستی دیکھی جا رہی ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ہفتے تک لوگوں کے دلوں سے خوف ختم ہوجائے گا اور لوگوں کی بہت بڑی تعداد سنیما ہالز کا رخ کرے گی۔

واضح رہے کہ چین میں 70 ہزار سنیما بند ہونے سے چینی فلم انڈسٹری کو اب تک 2 ارب امریکی ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا 3 کھرب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے نہ صرف چینی فلم انڈسٹری بلکہ پوری دنیا کی فلم انڈسٹری کو کھربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے سنیما گھروں کی بندش، فلموں کی نمائش کو روکے جانے، فلموں کی شوٹنگ کو مؤخر کرنے اور میوزیکل شوز کو منسوخ کرنے فلم و شوبز انڈسٹری کو ریکارڈ نقصان ہوگا اور یہ نقصان 10 ارب ڈالر تک بھی جا سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں