سندھ میں رات 8 سے صبح 8 تک لاک ڈاؤن مزید سخت ہوگا، وزیر اطلاعات

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2020
سندھ میں 23مارچ کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز
سندھ میں 23مارچ کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز

سندھ میں عوام کو نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک لاک ڈاؤن میں مزید سختی کردی گئی ہے۔

اس حوالے سے حکومت سندھ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق رات 8 بجے سے صبح 8 جے تک شہریوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندی عائد ہوگی۔

اس ضمن میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے بتایا تھا کہ رات 8 بجے صبح 8 بجے تک سبزی کی دکانیں اور دیگر تمام اشیا کی دکانیں بھی بند رہیں گی تاہم ہسپتال اور میڈیکل اسٹورز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے بینکنگ کے شعبے کو صرف ضروری شاخیں کھولنے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں:صوبہ سندھ میں رات 12بجے سے لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے 23 مارچ کو صوبے بھر میں 15 روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا اور فوج بھی طلب کرلی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں بڑھتے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر عوام کو گھروں تک محدود کرنے کے لیے رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے صوبے میں 15دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کیا جائے اور اس دوران کسی کو غیر ضروری گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 13 نئے کیسز آگئے ہیں جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 407 ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کراچی میں 315 گرفتار، شاہراہیں ویران

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف نے بتایا کہ نئے آنے والے کیسز میں 8 کراچی سے ہیں جو مقامی سطح پر منتقل ہوئے جبکہ دیگر 5 کیسز ایران سے سکھر آنے والے زائرین کے ہیں۔

مریضوں کی مزید تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں سکھر کے سوا دیگر صوبے میں 142 کیسز ہیں جس میں سے 141 کیسز کراچی اور ایک دادو سے ہے، جس میں سے 4 صحت یاب ہوچکے ہیں اور 137 زیر علاج ہیں۔

ان 141 کیسز میں 90 کیسز ایسے ہیں جو مقامی سطح پر منقل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر کیسز تفتان سے سکھر آنے والے زائرین ہیں، جس میں 265 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جبکہ 3 ہزار 149 افراد کے نتائج منفی آئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں