غیرقانونی بھرتیوں کاکیس: نیب نے سابق وزیراعظم راجا پرویز کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا

اپ ڈیٹ 22 اپريل 2020
احتساب عدالت نے راجا پرویز اشرف کو بری کرنے کا حکم دیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
احتساب عدالت نے راجا پرویز اشرف کو بری کرنے کا حکم دیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کی بریت کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں نیب کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں راجا پرویز اشرف کو فریق بنایا گیا ہے۔

نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے قانون کے برعکس راجا پرویز اشرف کو بری کیا اور قومی احتساب بیورو کی جانب سے پیش کیے گیے ریکارڈ کا بغور جائزہ نہیں لیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ راجا پرویز اشرف نے 4 سو 37 افراد کو غیر قانونی طور گیپکو میں بھرتی کروایا۔

مزید پڑھیں: غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف بری

نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ، احتساب عدالت کا راجہ پرویز اشرف اور دیگر ملزمان کی بریت کا حکم کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کرپشن ریفرنس میں راجا پرویز اشرف سمیت 8 ملزمان کو نامزد کر رکھا تھا۔

اس ریفرنس میں سابق وزیراعظم سمیت تمام ملزمان نے بریت کی درخواست دائر کر رکھی تھی، راجا پرویز اشرف کی یہ درخواست نیب قوانین میں ترمیم کے بعد دائر کی گئی تھی۔

مذکورہ درخواست پر سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ راجا پرویز اشرف نے ایسے افراد کو نوکریاں فراہم کیں جنہوں نے درخواستیں ہی نہیں دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی بھرتیوں کا کیس:راجا پرویز اشرف کے قابل ضمانت وارنٹ جاری

انہوں نے کہا کہ مذکورہ معاملے میں میرٹ کی دھجیاں بکھیر کر نااہل افراد کو سیاسی طور پر نوازا گیا، تحریری امتحان اور ڈومیسائل کی پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی۔

نیب پراسیکیوٹر کے مطابق راجا پرویز اشرف پر 437 افراد کو غیرقانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام تھا۔

تاہم عدالت نے درخواست پر نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد 3فروری کو راجا پرویز اشرف کے حق میں فیصلہ سنایا اور ان کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے علاوہ سابق ایم ڈی پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) طاہر بشارت چیمہ، سابق سیکریٹری وزارت پانی و بجلی شاہد رفیع، سابق ڈائریکٹرز بورڈ آف گورنرز محمد سلیم عارف، ملک محمد رضی عباس اور وزیر علی بھائیو بھی ملزمان میں شامل تھے، اس کے علاوہ سابق سی ای او محمد ابراہیم اور سابق ڈائریکٹر ایچ آر حشمت علی کاظمی بھی کرپشن ریفرنس میں ملزمان ہیں۔

قومی احتساب بیورو کی جانب سے یہ ریفرنس 2016 میں احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں