وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش کووڈ 19 سے صحتیاب ہو گئے۔

کامران بنگش نے بتایا کہ کورونا وائرس کا طبی ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

انہوں نے صحتیابی کے لیے دعائیں کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام حکومتی، سیاسی لوگوں و عوام کی نیک خواہشات کا شکر گزار ہوں۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کامران بنگش بھی کورونا میں مبتلا

کامران بنگش نے کہا کہ 14دن قرنطینہ میں رہ کر عوامی خدمت سے دور رہا لیکن اب کورونا سے حفاظتی تدابیر پر عمل کرکے آئندہ روز سے پھر عوام کی خدمت پر آ رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حفاظتی تدابیر اختیار کر کے ہی کورونا وائرس کو شکست دی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ 24 اپریل کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بلدیات و دیہی ترقی کامران بنگش میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

کامران بنگش کا کورونا کا ٹیسٹ خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کی لیبارٹری میں ہوا جس کا نتیجہ مثبت آیا تھا۔

معاون خصوصی نے کورونا سے متاثر ہونے کی تصدیق خود کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: رکن قومی اسمبلی منیر میں کورونا کی تصدیق

خیال رہے کہ اسی دن متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

وائرس کی تصدیق کے بعد انہیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے آئیسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل بھی پاکستان میں متعدد سیاسی رہنما کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

وزیر تعلیم سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سعید غنی نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیت لی اور وہ صحتیاب ہوگئے تھے۔

سعید غنی 23 مارچ کو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔

بعد ازاں 30 مارچ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو ٹوئٹ میں سعید غنی نے بتایا کہ 'الحمدللّٰہ، آج میرے کورونا وائرس کے ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئی ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق میں بالکل صحت مند ہوں اور جہاں سے کام چھوڑا تھا سے وہیں سے دوبارہ شروع کروں گا۔'

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید کورونا وائرس کا شکار

علاوہ ازیں سندھ سے جماعت اسلامی کے رکن صوبائی اسمبلی سید عبدالرشید میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

سید عبدالرشید لیاری سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس-108 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں فوری طور پر ہوم آئسولیشن میں آ گیا ہوں، فی الحال کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں اور دو تین دن آئسولیش میں رہنے کے بعد میں ٹیسٹ دوبارہ کرواؤں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں