گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کا شکار رہ چکی ہوں، جے کے رولنگ

اپ ڈیٹ 11 جون 2020
ناول نگار نے پہلی بار اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں حیران کن انکشاف کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ناول نگار نے پہلی بار اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں حیران کن انکشاف کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

شہرہ آفاق فنٹیسی ناول ہیری پوٹر سے شہرت کی بلندیوں کو پہنچنے والی برطانوی لکھاری، ناول نگار اور انسانی حقوق کی رہنما 54 سالہ جے جو این رولنگ المعروف جے کے رولنگ نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں وہ بھی گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کا شکار رہ چکی ہیں۔

جے کے رولنگ کے انکشافات نے سب کو حیران کردیا اور یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے اپنے حوالے سے اتنا بڑا انکشاف کیا ہے۔

معروف ناول نگار کی جانب سے یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ان پر سوشل میڈیا پر ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے متنازع باتیں کرنے پر تنقید کی جا رہی ہے۔

جے کے رولنگ پر اگرچہ گزشتہ 6 ماہ سے تنقید کی جا رہی ہے، تاہم حال ہی میں ان پر کی جانے والی تنقید میں اس وقت اضافہ دیکھا گیا جب انہوں نے اپنے چند ٹوئٹس میں ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے متنازع باتیں کیں۔

ہیری پوٹر کی مصنفہ نے 7 جون کو ایک مضمون کو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا کہ ماضی میں جن افراد کو 'حیض' ماہواری آتی تھی، انہیں (خاتون) (عورت) (زنانہ) کہا جاتا تھا، کوئی اس حوالے سے ان کی مدد کرے گا۔

لکھاری نے جس مضمون کا لنک شیئر کیا تھا، اس میں ماہواری والی خواتین کی صحت کے حوالے سے باتیں کی گئی تھیں اور بتایا گیا تھا کہ وبا کے حالیہ دنوں میں انہیں توجہ کی خاص ضرورت ہے۔

جے کے رولنگ کی مذکورہ ٹوئٹ کو ٹرانس جینڈر افراد کے خلاف سمجھا گیا اور ان پر تنقید شروع کردی گئی۔

خود پر تنقید شروع ہونے کے بعد جے کے رولنگ نے اس حوالے سے مزید ٹوئٹس کیں، جن میں انہوں نے ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے کھل کر بات کی اور کہا کہ انہیں جوانی سے لے اب تک کر ان کے معاملات سمجھنے کی فکر رہی ہے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹس میں واضح کیا تھا کہ وہ ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق کا احترام کرتی ہیں اور انہیں ان کی جنسیت کا بھی احساس ہے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے اپنی ٹوئٹس میں حساس معاملات کو بھی چھیڑا تھا۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ جنسیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا اور اگر جنسیت واقعی بیکار چیز ہے تو پھر ہم جنس پرستی بھی کوئی معنیٰ نہیں رکھتی اور پھر ہر عورت کی اہمیت ختم ہوجاتی ہے اور اگر جنسیت کو ختم کردیا جائے تو دنیا کے کئی انسانوں کی زندگی کی اہمیت بھی ختم ہوجائے گی۔

جے کے رولنگ نے ٹوئٹس میں لکھا تھا کہ جو لوگ ٹرانس جینڈر افراد سے نفرت کرتے ہیں وہ دراصل جنسیت پر یقین رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جے کے رولنگ کی واپسی

ناول نگار کی ان ٹوئٹس کے بعد ان پر تنقید مزید بڑھ گئی تھی اور ان پر ان کے ناول ہیری پوٹر پر بننے والی فلموں کے ہیرو ڈینیئل ریڈ کلف نے بھی تنقید کی تھی اور ان پر واضح کیا تھاکہ دراصل ٹرانس جینڈر خواتین بھی خواتین ہی ہوتی ہیں۔

خود پر تنقید بڑھنے کے بعد اب جے کے رولنگ نے اس معاملے پر طویل وضاحتی مضمون لکھا ہے، جس میں انہوں نے ایک مرتبہ بھر جنسیت کے مسئلے پر کھل کر بات کرنے سمیت اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی پہلی بار کھل کر بات کی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جے کے رولنگ نے اپنی ویب سائٹ پر تقریبا 4 ہزار الفاظ پر مشتمل مضمون میں بتایا کہ ٹرانس جینڈرز کے معاملے پر وہ اس لیے بھی بات کرنا پسند کرتی ہیں، کیوں کہ کئی سال قبل انہیں بھی اس معاملے کی سمجھ نہیں آتی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ 1980 کے دہائی میں ٹرانس جینڈرز کے حوالے سے لوگوں کے خیالات الگ تھے اور اب الگ ہیں اور اب تو کچھ لوگ جنسیت کے حوالے سے اپنے نفسیاتی مسائل کو حل کرنے کے لیے آپریشن کرواکر اپنی جنس بھی تبدیل کروالیتے ہیں۔

جے کے رولنگ کے مطابق ماضی میں خواتین ان افراد کو ہی کہا جاتا تھا جن کو ماہواری آتی تھی۔

اداکارہ نے بتایا کہ انہیں جنسیت اور ٹرانس جینڈرز سمیت اس طرح کے معاملات میں اس لیے بھی دلچسپی رہی ہے کیوں کہ ماضی میں وہ خود بھی گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کا شکار رہی ہیں۔

ناول نگار نے لکھا کہ وہ اس معاملے پر اب اس لیے نہیں بول رہیں کہ انہیں حمایت چاہیے بلکہ وہ اس لیے اس پر بات کر رہی ہیں کہ وہ بھی ان خواتین کے ساتھ ہیں جو ان کی طرح کبھی نہ کبھی گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کا نشانہ بنیں۔

جے کے رولنگ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے وہ دنیا کی معروف شخصیت بنی ہوئی ہیں اور انہوں نے آج سے قبل خود پرگھریلو تشدد اور جنسی استحصال کی بات نہیں کی۔

ناول نگار نے لکھا کہ انہوں نے ماضی میں اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر اس لیے بات نہیں کی کیوں کہ اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کو دوبارہ یاد کرنے میں تکلیف ہوتی ہے۔

انہوں نے اگرچہ انکشاف کیا کہ وہ بھی گھریلو تشدد کا شکار رہنے سمیت جنسی استحصال کا شکار رہی ہیں تاہم انہوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کہ انہیں کس نے کس طرح کے گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا اور جنسی استحصال سے ان کی کیا مراد ہے؟

جے کے رولنگ نے خود پر تنقید کے بعد طویل مضمون لکھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
جے کے رولنگ نے خود پر تنقید کے بعد طویل مضمون لکھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کہ جے کے رولنگ نے اگرچہ دیگر کتابیں بھی لکھیں، تاہم انہیں سب سے زیادہ شہرت ہیری پوٹر سے ہی ملی جس کے 7 سیکوئل ہیں، اس سیریز کی پہلی کتاب 1997 میں جب کہ آخری کتاب 2007 میں شائع ہوئی تھی۔

ان تمام کتابوں کی دنیا بھر میں 2019 تک 50 کروڑ کاپیاں فروخت ہوچکی تھیں اور مذکورہ ناول دنیا کے سب سے بہترین اور زیادہ فروخت ہونے والوں کتابوں میں بھی شامل ہیں۔

ان ناول پر ہیری پوٹر سیریز کی فلمیں، اینیمیتڈ فلمیں، اسٹیج تھیٹر اور گیمز بھی بنے۔

جے کے رولنگ نے فنٹیسی ناولز کے علاوہ کرائم اور بالغ افراد کے لیے بھی رابرٹ گالبریتھ کے نام سے کتابیں لکھیں اور ان کی وہ کتابیں بھی زیادہ مشہور گئیں۔

جے کے رولنگ 2004 میں دنیا کی وہ پہلی ارب پتی شخصیت بنی تھیں جو اپنی کتابوں کی فروخت سے فوربز کی ارب پتی افراد کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

جے کے رولنگ نے دو شادیاں کیں اور ان کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی، انہوں نے پہلی شادی 1992 میں اس وقت کی جب وہ مشہور لکھاری نہیں بنی تھیں اور ان کی پہلی شادی ان کی شہرت سے قبل ہی 1995 میں طلاق پر ختم ہوئی۔

انہوں نے دوسری شادی 2001 میں کی اور ان کے دونوں شادیوں سے تین بچے ہیں۔

جے کے رولنگ کے مطابق جنسیت کو ختم کرکے کئی افراد کی زندگی کو بے معنیٰ نہیں بنایا جاسکتا
جے کے رولنگ کے مطابق جنسیت کو ختم کرکے کئی افراد کی زندگی کو بے معنیٰ نہیں بنایا جاسکتا

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں