الیکٹرو میڈیکل ڈیوائسز کی پیداوار کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

اپ ڈیٹ 11 جون 2020
وزیر سائنس فواد چوہدری اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر رہے ہیں۔ فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیر سائنس فواد چوہدری اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر رہے ہیں۔ فوٹو: اسکرین شاٹ

وزارت صحت اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے درمیان الیکٹرو میڈیکل ڈیوائسز کی پیداوار کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے گئے۔

اس حوالے سے اسلام آباد کے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں تقریب منعقد کی گئی۔

تقریب میں وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) شریک تھے۔

مزید پڑھیں: این سی او سی کا اہم قدم، ملک بھر میں 250 اضافی وینٹی لیٹرز کی فراہمی

اس موقع پر وفاقی وزیر سائنس فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس مینکانزم کے تحت فریم ورک اس شعبے میں جدت اور مقامی انجینیئرنگ سلوشن کو جنم دے گا اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائے گا۔

ان کے مطابق یہ اقدام جدت پسندوں کے لیے ایک سے زیادہ الیکٹرو میڈیکل آلات کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آگے بڑھائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ذریعے الیکٹرو میڈیکل ڈیوائسز کو ریگولیٹ کیا جارہا ہے اور 15 وینٹیلیٹر مختلف ٹرائلز میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان انجینیئرنگ کونسل (پی ای سی) کے ذریعہ 4 وینٹیلیٹرز کا مشین ٹرائل رواں ہفتے کے اختتام تک مکمل ہوجائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان ذاتی حفاظتی سامان برآمد کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سمیت کئی ممالک کو وینٹی لیٹر کی قلت کا سامنا

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک کروڑ ڈالر مالیت کی برآمدات کے آرڈرز زیر التوا ہیں اور ان کی وزارت مقامی سرجیکل سامان تیار کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ بھی تعاون میں اضافہ کرے گی۔

اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ‘ہم پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں بہتری لائے ہیں اور جلد ہی ہم مقامی سطح پر وینٹیلیٹر تیار کریں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے پاکستان نازک موڑ پر ہے، بہتر حکمت عملی کے تحت پاکستان صحت کے شعبے میں حفاظتی سامان برآمد کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’پاکستان اسلامی دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں کورونا کا جینیاتی مطالعہ کیا گیا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں