شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکا، 2 جوان شہید

اپ ڈیٹ 11 جون 2020
سیکیورٹی فورسز کے جوان معمول کی پیٹرولنگ پر تھے—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
سیکیورٹی فورسز کے جوان معمول کی پیٹرولنگ پر تھے—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں میران شاہ کے قریب دھماکے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ ضلعی ہیڈکوارٹرز میران شاہ سے 15 کلو میٹر مشرق میں تاپئی کے علاقے میں فوج کی بم ڈسپوزبل اسکواڈ کی ٹیم پیٹرولنگ کر رہی تھی کہ گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول ڈیوائس پٹھ گئی۔

اس دھماکے کے نتیجے میں 2 جوان شہید جبکہ ان کے 4 ساتھی زخمی ہوگئے، جن کی شناخت شبیر، عمران، نعیم اور نوید عالم کے نام سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: چیک پوسٹ پر حملے میں پاک فوج 2 جوان شہید

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں بتایا کہ شمالی وزیرستان میں میران شاہ کے جنوب مشرقی حصے میں معمول کی پیٹرولنگ کے دوران سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر آئی ای ڈی سے حملہ کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں 2 اہلکار صوبیدار عزیز اور لانس نائیک مشتاق نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 2 جوان زخمی بھی ہوگئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ضلع شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں کئی سیکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

8 مئی کو خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر راکٹ حملے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ 26 اپریل کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی کے دوران پاک فوج کے دو جوان شہید ہوگئے تھے جبکہ 9 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، 2 جوان شہید

اس سے قبل 14 اپریل کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک فوجی اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

11 اپریل کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 7 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 8 اپریل کو سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع شمالی وزیرستان اور مہمند میں کارروائی کرکے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں