کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے تمام صوبوں کو بہتر اقدامات کے لیے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اضافی 250 وینٹی لیٹرز فراہم کردیے۔

این سی او سی کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کے مختلف ہسپتالوں کو وینٹی لینٹرز دیے گئے ہیں تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آئے۔

وینٹی لیٹرز کی تقسیم کے حوالے سے جاری تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی اور لاہور میں 72 نئے وینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے۔

مزید پڑھیں:ہمارے فیصلے سے ایک شخص کی بھی زندگی خطرے میں پڑنا ناقابل معافی ہے، اسد عمر

سندھ میں سکھر اور کراچی میں مجموعی طور 52 نئے وینٹی لیٹرز دیے گئے، خیبر پختونخوا کو 52 وینٹی لیٹرز دیے گئے جو پشاور اور ایبٹ آباد میں قائم ہسپتالوں کو فراہم کیے گئے۔

بلوچستان کو 20 جو کوئٹہ شہر کے لیے دیے گئے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لیے 10،10 نئے وینٹی لیٹرز دیے گئے۔

اسلام آباد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائسنز (پمز) کو 24 اور پولی کلینک کے لیے 10 نئے وینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے۔

ملک بھر میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے 747 ہسپتالوں میں آئسولیشن سمیت دیگر اقدامات کیے گئے اور مجموعی طور پر 22 ہزار 589 بستر وائرس کے متاثرین کے لیے مختص کیے گئے جہاں 5 ہزار 60 مریض داخل ہیں۔

این سی او سی کے مطابق کووڈ-19 کے مریضوں کے لیے آکسیجن کی سہولت کے ساتھ 5060 بستر بنائے گئے ہیں اور متاثرین کے لیے 1400 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں تاہم صرف 32 فیصد وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔

صوبوں کی بات کی جائے تو پنجاب میں فیصل آباد میں مجموعی طور پر 150 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں 57 کووڈ-19 کے مریضوں کے لیے مختص ہیں اور 5 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: پنجاب میں ریکارڈ 2164 کیسز، ملک میں متاثرین کی تعداد 95 ہزار سے تجاوز کرگئی

لاہور میں 793 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جن میں سے 214 کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں تاہم 77 افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔

ملتان میں 150 میں سے وائرس کے متاثرین کے لیے 18 وینٹیلیٹرز مخصوص کیے گئے ہیں اور 6 زیر استعمال ہیں۔

راولپنڈی میں 229 وینٹی لیٹرز میں سے کورونا کے مریضوں کے لیے 64 میں سے 22 پر مریض موجود ہیں۔

سندھ میں سب سے زیادہ کراچی میں 461 ہیں تاہم صرف 136 کورونا کے لیے مخصوص کیے گئے ہیں اور 61 افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔

حیدر آباد میں 50 میں سے 20 وینٹی لیٹر مخصوص کیے گئے ہیں تاہم اس وقت تک استعمال میں نہیں ہیں۔

خبیر پختونخوا کو سندھ کے برابر 52 نئےوینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے ہیں تاہم پشاور میں مجموعی طور پر 171 ہیں جن میں سے 75 کو مریضوں کے لیے مختص ہیں جن میں سے 47 زیر استعمال ہیں جبکہ ایبٹ آباد میں 25 میں سے 12 مختص ہیں اور 4 وینٹی لیٹر زیر استعمال ہیں۔

بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں 61 وینٹی لیٹر ہیں جہاں تاحال کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے لیکن 29 وینٹی لیٹر مخصوص ہیں۔

اسلام آباد میں 246 میں سے 92 مختص ہیں اور 13 زیر استعمال ہیں، گلگت بلتستان میں صرف 26 وینٹی لیٹرز میں سے 5 کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے مختص کیے گئے اور ایک مریض وینٹی لیٹر پر ہے، آزاد کشمیر میں میرپور میں 11 وینٹی لیٹرز ہیں جو کووڈ کے مریضوں کے لیے مخصوص کردیے گئے ہیں جبکہ مظفر آباد میں 28 میں سے 18 مختص ہیں اور کوئی مریض وینٹی لیٹر پر موجود نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں