کراچی: سندھ میں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی بد ترین صورتحال کے تناظر میں پیپلز پارٹی پر ہونے والی شدید تنقید کے بعد پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام صوبائی وزرا سے کہا ہے کہ جب تک ہر شہر، قصبے اور گاؤں سے بارش کے پانی کا آخری قطرہ نہیں نکالا جائے تب تک وہ سڑکوں پر رہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی پی پی کے چیئرمین نے حکومت سندھ کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے مون سون کی ریکارڈ بارشوں کو بحران کی وجہ قرار دے دیا۔

مزیدپڑھیں: کراچی میں شدید بارش، شہر میں سیلابی صورتحال

ایک علیحدہ پیغام میں انہوں نے ظالم اور باطل کا مقابلہ کرنے کے لیے امام حسین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ظالم اور باطل کا مقابلہ کرنے پر زور دیا۔

بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ اور وزیر صحت برائے انجینیئرنگ میر شبیر علی بجارانی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی کابینہ کے ممبران کے کام کرنے کی تعریف کی۔

بیان میں کہا گیا کہ 'ناصر حسین شاہ نے پارٹی چیئرمین کو کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر، میرپورخاص میں بارش کے پانی سے اب تک صاف شدہ علاقوں کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ صوبے میں ہر جگہ نکاسی آب کا کام جاری ہے'۔

بیان میں کہا گیا کہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کے وزیر نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین کو بتایا کہ آبپاشی کے نظام میں زائد پانی کی وجہ سے صوبے کے مختلف حصوں میں نکاسی آب کی رفتار کم ہے جبکہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ محدود وسائل کو استعمال کرتے ہوئے بارش کا پانی نکالنے کے علاوہ آبپاشی کی نہروں کو نقصان سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں شدید گرمی کے بعد تیز بارش، کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق

بیان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلی اور ان کی کابینہ کے ارکان سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کو کہا تاکہ متاثرہ افراد کی بروقت بحالی کی جاسکے۔

بیان کے مطابق 'پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے سندھ اور ملک کے دیگر حصوں میں انسانی جانوں کے ضیاع پر رنج و غم کا اظہار کیا اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان لوگوں کے لیے مناسب معاوضے کا اعلان کریں جنہوں نے مون سون کی بدترین بارشوں کے دوران اپنے پیارے اور قریبی افراد یا اپنی معاش کو کھو دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں