ٹیکنالوجی کمپنی نے کانیے ویسٹ پر فارمولا چرانے پر مقدمہ کردیا

اپ ڈیٹ 31 اگست 2020
کانیے ویسٹ نے چوری کا الزام لگانے پر کوئی بیان نہیں دیا—فائل فوٹو: اے پی
کانیے ویسٹ نے چوری کا الزام لگانے پر کوئی بیان نہیں دیا—فائل فوٹو: اے پی

گزشتہ ماہ جولائی میں امریکی صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کرنے والے امریکی ریپر و گلوکار 43 سالہ کانیے ویسٹ پر ایک ٹیکنالوجی کمپنی نے فارمولا چرانے کا الزام لگا کر ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔

برطانوی اخبار دی انڈپینڈنٹ نے اپنی رپورٹ میں امریکی شوبز ویب سائٹ ٹی ایم زیڈ اور پچ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی ریپر پر کمپنی کا ٹیکنالوجی فارمولا چرا کر اسے اپنی کمپنی میں استعمال کرنے کا الزام ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانیے ویسٹ پر مائی چینل نامی امریکی میوزک ٹیکنالوجی کمپنی نے امریکی عدالت میں 2 کروڑ ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا ساڑھے 3 ارب روپے کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔

کمپنی نے اپنے مقدمے میں دعویٰ کیا کہ کانیے ویسٹ نے کمپنی میں شراکت داری کا معاہدہ کرنے کے بعد اس میں ایک کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی تاہم بعد ازاں گلوکار نے کمپنی کا فارمولا ہی چوری کرلیا۔

کمپنی کی جانب سے دائر کیے گئے ہرجانے کے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ کانیے ویسٹ کی فرمائش پر ہی مائی چینل کمپنی کا ہیڈکوارٹر پنسلوانیا ریاست سے کیلی فورنیا منتقل کیا گیا اور بعد ازاں ریاست الینوائے منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کانیے ویسٹ پر الیکشن رجسٹریشن کیلئے جعلی دستاویزات جمع کرانے کا الزام

ہرجانے میں دعویٰ کیا گیا کہ کانیے ویسٹ نے مائی چینل کمپنی کا ٹیکنالوجی فارمولا چرا کر اپنی سنڈے سروس ویڈیوز ٹیکنالوجی میں استعمال کیا، جس کے ذریعے گلوکار لائیو پرفارمنس بھی پیش کرتے رہے۔

کمپنی نے کانیے ویسٹ پر ٹیکنالوجی فارمولا چرانے کے الزام میں 2 کروڑ امریکی ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔

ٹیکنالوجی کمپنی کی جانب سے ٹیکنالوجی فارمولا چرانے کا الزام عائد کیے جانے پر تاحال کانیے ویسٹ نے کوئی بیان نہیں دیا اور مائی چینل کمپنی نے بھی اس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

کانیے ویسٹ پر ایک ایسے وقت میں ٹیکنالوجی فارمولا چرانے کے الزام میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے جب کہ انہیں آنے والے امریکی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کئی ریاستوں میں رجسٹریشن کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

کانیے ویسٹ نے 5 جولائی کو امریکی صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا تھا اور اس وقت تک متعدد ریاستوں میں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے بیلٹ پیپرز پر امیدوار کی تصویر اور نام شائع کرانے کی رجسٹریشن کی تاریخ ختم ہوچکی تھی۔

مزید پڑھیں: کانیے ویسٹ نے درخواست مسترد کرنے پر الیکشن کمیشن پر مقدمہ کردیا

امریکی قوانین کے تحت انتخابات میں حصہ لینے والے ہر امیدوار کو تمام ریاستوں میں الگ الگ درخواستیں دے کر وہاں کے بیلٹ پیپرز میں اپنا نام اور تصویر شائع کروانے کی رجسٹریشن کروانی پڑتی ہے اور اسی ضمن میں کانیے ویسٹ کو مشکلات کا سامنا ہے۔

کانیے ویسٹ نے اب تک محض 10 ریاستوں سے بھی کم ریاستوں میں بیلٹ پیپرز پر نام اور تصویر شائع کروانے کی رجسٹریشن کروائی ہے جب کہ کئی ریاستوں میں رجسٹریشن کی مدت ختم ہوچکی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اب کانیے ویسٹ ان ریاستوں میں ووٹ حاصل نہیں کرسکیں گے اور نہ ہی وہ وہاں بطور صدارتی امیدوار بیلٹ پیپرز میں موجود ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں