وزیراعظم عمران خان نے سیکریٹریٹ گروپ کیلئے 88 اسامیوں کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2020
88 پوسٹوں میں سے 15 بی ایس 21 میں، 29 بی ایس 20 میں، اور 44 بی ایس 19 میں ہیں۔ اے پی پی:فائل فوٹو
88 پوسٹوں میں سے 15 بی ایس 21 میں، 29 بی ایس 20 میں، اور 44 بی ایس 19 میں ہیں۔ اے پی پی:فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے گریڈ 19 اور 20 میں اوپن مارکیٹ سے تجربہ کار اہلکاروں کی تعیناتی اور سیکریٹریٹ گروپ میں 88 اضافی اسامیوں کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 88 اسامیوں میں سے بی ایس 21 میں 15، بی ایس 20 میں 29 اور بی ایس 19 میں 44 اسامیاں ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے 88 اسامیوں کے فیصلے سے سیکریٹریٹ گروپ میں پروموشن (ترقی) کے عمل میں تیزی آئے گی۔

مزید پڑھیں: دوبار کمیشن امتحان پاس کرنے کے باوجود معذور نوجوان تعیناتی سے محروم

سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی سیکریٹریٹ میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر بی ایس 19 اور بی ایس 20 میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کی ضروریات پر مبنی اوپن مارکیٹ سے تکنیکی طور پر تعلیم یافتہ اور تجربہ کار افراد کی تقرریوں کی بھی منظوری دے دی۔

اس تجویز سے کسی بھی پیشہ ور گروہ کی کیڈر کی قوت متاثر نہیں ہوگی اور وہ نجی شعبے سے وفاقی حکومت کی پالیسی سازی میں انتہائی ضروری تکنیکی وسائل لائے گی۔

سیکریٹریٹ گروپ میں 2015ء کے بعد پروموشنز کا عمل رکا ہوا تھا تاہم رولز میں ترمیم سے سیکریٹریٹ گروپ کے افسران کی پروموشنز کا عمل تیز ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: ' تیس ہزار خالی اسامیوں پر بھرتی کا فیصلہ'

خیال رہے کہ سول سروس آف پاکستان (کمپوزیشن اینڈ کیڈر) رولز 1954 کے تحت 2014 کی ترمیم کے بعد پی سی ایس/پی ایم ایس کے آفیسرز پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) میں شامل ہوتے ہیں۔

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ مذکورہ رولز منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کیے جائیں۔

مذکورہ ترمیم کی منظوری سے پی سی ایس/پی ایم ایس کیڈرز کے افسران بھی پولیس سروس آف پاکستان اور آف منیجمنٹ گروپ کی طرح پی اے ایس میں شامل ہو سکیں گے۔

توقع ہے کہ وزیر اعظم کے فیصلے سے وفاق کو تقویت ملے گی جس سے صوبائی افسران ملک بھر میں پوری وسعت سے خدمات انجام دے سکیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے ٹیکنیکل کوالیفائیڈ اور تجربہ کار افراد کی اوپن مارکیٹ سے ضرورت کے مطابق وزارتوں/ڈویژنز میں گریڈ 19 اور گریڈ 20 میں تعیناتی کی بھی منظوری دی۔

تبصرے (0) بند ہیں