گوگل نے ایک بار پھر اپنے پروڈکٹویٹی ایپس کے پورٹ فولیو میں ردوبدل کیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے گوگل کی ایپس بشمول جی میل، کیلنڈر، ڈرائیو، ڈاکس، شیٹس، سلائیڈز اور میٹ پر مشتمل مجموعے کو جی سیوٹ کی بجائے گوگل ورک اسپیس کا نیا نام دینے کا اعلان کیا گیا۔

کمپنی کے مطابق جی سیوٹ کا نام بدل کر گوگل اسپیس رکھنا ہی واحد تبدیلی نہیں بلکہ انفرادی ایپس کو مدغم کرنے کے عمل میں مزید پیشرفت بھی ہے۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ اس سے دفاتر میں ٹیموں کو ایک دوسرے کے ساتھ موثر اشتراک میں مدد ملے گی، وہ ایک دوسرے سے جڑ سکیں گے اور کاروباری اداروں کو نیا طاقتور ڈیجیٹل تجربہ مل سکے گا۔

ان ایپس کو اکٹھا کرنے کا عمل کچھ عرصے سے جاری تھا، جیسے گوگل میٹ کو جی میل میں شامل کردیا گیا، مگر اب اس حوالے سے مزید کام کیا جارہا ہے۔

گوگل ورک اسپیسس کے نائب صدر اور جنرل منیجر جوئیر سولٹیرو کے مطابق آئندہ چند ماہ میں ہم صارفین کے لیے نئے تجربے کو متعارف کرا رہے ہیں تاکہ وہ مختلف کام جیسے نیبرہوڈ گروپ، فیملی بجٹ کا انتظام یا جی میل، چیٹ، میٹ، ڈاکس اور ٹاسکس کو اکٹھے استعمال کرسکیں۔

مستقبل قریب میں کسی یٹ روم میں ڈاک پر اکھٹے کام کرنے یا کسی کے کانٹیکٹ ڈیٹلز کے پریویو کسی کی جانب سے @ پر مینشن کرنے پر دیکھنا ممکن ہوگا۔

ایک بڑی تبدیلی نیا جی میل لوگو ہے جو اب لفافے پر مشتمل نہیں ہوگا بلکہ اس کی جگہ رنگا رنگا ایم نظر آئے گا۔

کمپنی کے خیال میں جی سیوٹ کی جگہ گوگل ورک اسپیس زیادہ بہتر نام ہے کیونکہ اس طرح اس میں گوگل کا اضافہ ہوجائے گا۔

گوگل ورک اسپیس کی قیمتوں میں بھی تبدیلی جارہی ہے، اب سب سے سستا پلان بزنس اسٹارٹر ہوگا جس کے لیے ماہانہ 6 ڈالر ادا کرنا ہوں گے، جس کے عوض بزنس ای میل، سو افراد کی ویڈیو میٹنگ اور 30 جی بی کلاؤڈ اسٹوریج فی صارف ملیں گے۔

دوسرا بزنس اسٹینڈرڈ نامی پیکج ہے جس میں ماہانہ 12 ڈالرز ادا کرنا ہوں گے، جس میں ڈیڑھ سو افراد کی ویڈیو میٹنگز اور ریکارڈنگ، 2 ٹی بی کلاؤڈ اسٹوریج فی صارف شامل ہوں گے۔

تیسرا 18 ڈالر کا بزنس پلس ہے جس میں 250 افراد کی ویڈیو میٹنگ، ریکارڈنگ اور ٹریکنگ، 5 ٹی بی کلاؤڈ اسٹوریج مل سکیں گے۔

اس کے علاوہ کسٹمائز انٹرپرائز پلان بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں