بھارت کے شہر ممبئی کی مقامی عدالت نے رواں برس 14 جون کو خودکشی کرنے والے اداکار سشانت سنگھ راجپوت کیس میں انسداد منشیات فورس نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی جانب سے 8 ستمبر کو گرفتار کی گئی اداکارہ ریا چکربورتی کی ضمانت منظور کی تھی۔

جس کے بعد اداکارہ ریاچکر بورتی کی پڑوسن نے چند روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ سشانت سنگھ راجپوت نے اپنی موت سے ایک روز قبل 13 اگست کو ریا چکر بورتی کو ان کے فلیٹ پر چھوڑا تھا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کی مطابق ریا چکر بورتی کی پڑوسن نے کہا تھا کہ اس شخص نے جون میں مجھے یہ بات اس وقت بتائی تھی جب ان میں سے کوئی سی بی آئی نہیں گیا تھا نہ ہی اداکارہ نے کچھ کہا تھا۔

مزید پڑھیں: سشانت سنگھ کیس میں ریا چکر بورتی کی ضمانت منظور

اس شخص نے کہا تھا کہ اوہ، اس کی موت ہوگئی، میں نے تو انہیں 13 کی شام کو اداکارہ کو گھر ڈراپ کرتے دیکھا تھا۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سی بی آئی نے اداکارہ کی پڑوسن ڈمپل تھاوانی کو جھوٹ بولنے سے خبردار کیا ہے۔

گزشتہ روز کی گئی تفتیش میں ڈمپل اپنے بیان پر قائم رہیں کہ انہوں نے نہیں بلکہ کسی اور نے سشانت کو ریا کو ڈراپ کرتے دیکھا تھا۔

تاہم انہوں نے یہ بتانے سے انکار کیا، انہوں نے اس دعوے کا وقت اور مقام بھی بتانے نے انکار کیا۔

دوسری جانب ریا چکر بورتی کے وکیل ستیش منیشندے نے ملاقات کی اس کہانی کو بے بنیاد افواہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اداکارہ جلد خود کو بدنام کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی، جن میں سے ایک ڈمپل تھاوانی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سشانت سنگھ کیس میں اداکارہ ریا چکربورتی گرفتار

سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو بظاہر ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلی تھی اور ابتدائی تین دن میں ہی ان کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی تھی، جس میں ان کے قتل کے خدشات کو مسترد کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ان کی تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی بتایا گیا تھا کہ بظاہر اداکار نے پھندا لگا کر خودکشی کی اور ان کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی جب کہ ان کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ملے۔

اگرچہ زیادہ تر ماہرین اور سیکیورٹی عہدیدار اس بات پر متفق ہیں کہ سشانت سنگھ نے بظاہر خودکشی کی تاہم اداکار کے مداح اور ان کے قریبی رشتہ و اہل خانہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں پریشان کرکے خودکشی پر مجبور کیا گیا۔

سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی میں کب، کیا ہوا، مکمل تفصیلات جاننے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں۔

سشانت سنگھ کیس پر مختصر نظر - کب، کیا ہوا؟

تبصرے (0) بند ہیں