15 جنوری تک نواز شریف پاکستان کی کسی ایک جیل میں ہوں گے، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2020
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو:ڈان نیوز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 15 جنوری تک پاکستان واپس لے آئے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں یقین دلاتا ہوں کہ 15 جنوری تک نواز شریف پاکستان میں کسی ایک جیل میں ہوں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نواز شریف کو واپس لانے کے لیے پوری طرح متحرک ہے، جو پیسے یہ لوٹ کر گئے ہیں نہ صرف اس کی سزا دلوائیں گے بلکہ وہ پیسے بھی واپس لے کر آئیں گے۔

نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں تاہم سفارتی و قانون کے ذریعے سے برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور 15 جنوری تک وہ یہاں آجائیں گے۔

مزید پڑھیں: کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا معاملہ: تحقیقات کیلئے صوبائی وزرا کی کمیٹی تشکیل

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی کراچی کے ایک ہوٹل سے گرفتاری کی گزشتہ روز سامنے آنے والی ویڈیو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’سی سی ٹی وی فوٹیج میں مریم صفدر کی باڈی لینگویج میں ایسا کچھ نظر نہیں آیا کہ جس سے وہ پریشان ہوں، اگر کوئی اور ویڈیو ہے تو وہ بھی ہم سے شیئر کریں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز نے متضاد باتیں کیں اور کل بھی ان کے درباریوں نے چادر اور چار دیواری کا کئی مرتبہ ذکر کیا، شاید یہ بھول گئے ہیں کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں کس طرح سے ماڈل ٹاؤن کی خواتین پر فائرنگ کی اور ان کو مارا تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’فیصل آباد اور ملک کے دیگر حصوں میں ان کا طریقہ کار سب جانتے ہیں، بینظیر بھٹو کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے گرائیں، ان کی کردار کشی کے لیے کیا کیا نہیں کیا گیا، اس وقت چادر اور چار دیواری کا انہیں خیال نہیں آیا تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ان کے درباری روز ٹی وی پر آکر جھوٹ بولتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز اور سندھ حکومت کے متضاد بیانات سے مجھے لگتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے ان سے اپنی والدہ کا بدلہ لے لیا ہے‘۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ایک طرف مریم نواز کہتی ہیں کہ نواز شریف اس ملک کا سیاسی لیڈر ہے اور دوسری جانب شہباز شریف کو تاثر دیتی ہیں کہ وہ پارٹی کی لیڈر شپ میں شامل ہوچکی ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کا ‘کراچی واقعے’ کےخلاف تحقیقات کیلئے سینیٹ کمیٹی بنانے کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ ’مریم صفدر وہ ہی ہیں جنہوں نے بڑی محنت سے کیلیبری فانٹ کوئین کا خطاب اپنے لیے حاصل کیا، انہیں اور ان کے والد کو سپریم کورٹ نے جھوٹا قرار دیا‘۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے ہمیشہ جھوٹ اور ریاکاری پر سیاست کی ہے اور یہ خود کو شاہی خاندان سمجھتے ہیں کہ یہ قانون سے بالاتر ہیں، ملک کی عوام کا پیسہ لوٹنے والے جب حکومت میں تھے تو انہوں نے اسی ووٹ کے تقدس کو پامال کیا، عوام سے کہتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو اور خود نوٹ کو عزت دیتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کو پاکستان لانے کی بات ہوئی تھی انہوں نےکہا کہ فوج پر حملے شروع کردیے، قائد اعظم کے مزار پر ہلڑ بازی اور جو بدتمیزی ہوئی اس پر کہیں بات نہیں ہورہی، یہ توجہ ہٹانے کے لیے ایسی حرکات کرتے ہیں کہ جس سے بدگمانی پھیلے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جتنی بھی ویڈیوز سامنے آئیں اس سے ان کا جھوٹ سامنے آگیا، فوٹیج میں سارے پاکستان نے ڈراما دیکھ لیا ہے، سندھ حکومت کے کئی محرکات ہوسکتے ہیں، یہ اپنی سیاست کھیل رہے ہیں‘۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ان کے اندرونی سیاسی تضادات سامنے آرہے ہیں، انہوں نے اپنا لیڈر فضل الرحمٰن کو بنایا جو مذہب کو اوڑھ کر سیاست کرتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ آپس میں جو ایک دوسرے کے ساتھ کھیل رہے ہیں اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے جمہوریت کو کمزور کیا، پھر گِلے اور کرتے ہیں، حکومت میں آتے ہیں تو بھول جاتے ہیں کہ عوام بھی کوئی چیز ہوتی ہے‘۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’پہلی مرتبہ عمران خان کی قیادت میں آنے والی حکومت نے ان بنارسی ٹھگوں سے چھٹکارا دلایا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’(اپوزیشن) کہتی ہے کہ جنوری میں حکومت جارہی ہے تاہم انہوں نے سال نہیں بتایا، یہ 2028 کی بات کر رہی ہیں کیونکہ اس کے بعد ان کو موقع نہیں ملے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت پر توجہ دے رہی ہے، اس ملک کا مستقبل روشن ہے تاہم اس خاندان کا مستقبل صرف جیلوں میں ہے۔

انہوں نے شیخ رشید کے مسلم لیگ (ن) میں سے (ش) نکلنے کے دعوے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کئی حصے ہورہے ہیں، کھینچا تانی جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں