کانیے ویسٹ نے صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم کرلی

05 نومبر 2020
ابھی یہ واضح نہیں ہےکہ کانیے کی اہلیہ کم کارڈیشین نے انہیں ووٹ دیا یا نہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
ابھی یہ واضح نہیں ہےکہ کانیے کی اہلیہ کم کارڈیشین نے انہیں ووٹ دیا یا نہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

امریکا کے 46 ویں صدر کے انتخاب کے لیے انتخابی میدان میں اترنے والے امریکی ریپر و گلوکار 43 سالہ کانیے ویسٹ نے انتخابات میں اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے اگلے انتخابات میں پھر سے میدان میں اترنے کا عندیہ دے دیا۔

کانیے ویسٹ نے بطور آزاد امیدوار صدارتی انتخابات میں حصہ لیا تھا اور وہ امریکا کی 50 میں سے صرف 12 ریاستوں میں ہی ووٹ لینے کے اہل بنے تھے۔

کانیے ویسٹ نے جولائی 2020 میں صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا تھا، تاہم اس وقت تک کئی ریاستوں میں نامزدگی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ گزر چکی تھی۔

کانیے ویسٹ نے جولائی سے لے کر اکتوبر کے وسط تک امریکا کی 50 میں سے محض 12 ریاستوں میں نامزدگی فارم جمع کرائے تھے، جس وجہ سے وہ صرف مذکورہ ریاستوں میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹ حاصل کرنے کے اہل تھے۔

کانیے ویسٹ کو نامزدگی فارم جمع کرانے میں مشکلات بھی پیش آئی تھیں اور ان پر نامزدگی فارم حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات جمع کرانے جیسے الزامات بھی لگے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: صدارتی اُمیدوار کانیے ویسٹ اور ان کی اہلیہ نے کس کو ووٹ دیا؟

کانیے ویسٹ نے تین نومبر کو ہونے والی پولنگ میں خود ہی ووٹ دیا تھا اور انہوں نے ووٹ کاسٹ کرنے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کی تھیں۔

تاہم کانیے ویسٹ انتخابات میں نہ تو زیادہ عوام ووٹ حاصل کر پائے اور نہ ہی انہیں کوئی الیکٹورل کالج کا ووٹ ملا۔

کانیے ویسٹ اور کم کارڈیشین نے 3 نومبر کو ووٹ کاسٹ کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں—فوٹو: رائٹرز/ انستاگرام
کانیے ویسٹ اور کم کارڈیشین نے 3 نومبر کو ووٹ کاسٹ کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں—فوٹو: رائٹرز/ انستاگرام

شوبز ویب سائٹ ڈیڈ لائن کے مطابق کانیے ویسٹ نے ریاست آرکنساس، کولاراڈو، لووا، ایڈاہو، کینٹکی، لوزیانا، منیسوٹا، اوکلاہاما، ٹینیسی، مسیسپی، اٹاہ اور ورموٹ سے مجموعی طور پر 60 ہزار ووٹ حاصل کیے۔

کانیے ویسٹ مذکورہ 12 ریاستوں میں سے کسی بھی جگہ ایک فیصد ووٹ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی تنقید کا نشانہ بننے والی مسلم خواتین دوبارہ رکن کانگریس منتخب

کانیے ویسٹ کو صدارتی انتخابات کے دوران صرف 60 ہزار عوامی ووٹ ہی ملے جب کہ وہ ایک بھی الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے، جو کہ صدر کے انتخابات کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہےکہ کانیے ویسٹ کو اپنی اہلیہ کم کارڈیشین نے بھی ووٹ دیا یا نہیں، تاہم گلوکار نے خود کو اپنا ووٹ دیا۔

شوبز ویب سائٹ ولچر کے مطابق کانیے ویسٹ نے 4 نومبر کی رات کو ہی صدارتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے ٹوئٹ کی تھی، تاہم جلد ہی انہوں نے شکست کی ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کردیا۔

رپورٹ کے مطابق کانیے ویسٹ نے شکست تسلیم کرنے والی ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کرکے اس کی جگہ دوسری ٹوئٹ کی جس میں انہوں نے اپنی تصویر کے سااتھ 2024 لکھا، جس کا مقصد یہ تھا کہ وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لیں گے۔

گلوکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں 2024 کے انتخابات لڑنے کا عندیہ بھی دیا—فائل فوٹو: رائٹرز
گلوکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں 2024 کے انتخابات لڑنے کا عندیہ بھی دیا—فائل فوٹو: رائٹرز

تبصرے (0) بند ہیں