ملک میں پولیس کے اعلیٰ افسران کی قلت

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2020
اعدادوشمار کے مطابق سندھ اور صوبہ پنجاب کے مقابلے میں چھوٹے صوبوں میں اس کی زیادہ قلت کا سامنا ہے۔ — فائل فوٹو:فیس بک
اعدادوشمار کے مطابق سندھ اور صوبہ پنجاب کے مقابلے میں چھوٹے صوبوں میں اس کی زیادہ قلت کا سامنا ہے۔ — فائل فوٹو:فیس بک

لاہور: تمام صوبوں میں پولیس کے محکموں کے پاس انسانی وسائل خصوصا سینئر کمانڈ کی کمی ہے جس کی وجہ سے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے بعد دیگر تینوں صوبوں میں پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پیز) کے افسران کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے خاص طور پر 19 گریڈ کے عہدے پر۔

فورس کے آپریشنل امور کی نگرانی کے لیے 19 گریڈ کے پولیس آفیسر کو ضلعی پولیس افسر مقرر کیا جاتا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق سندھ اور صوبہ پنجاب کے مقابلے میں چھوٹے صوبوں میں اس کی زیادہ قلت کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: 9 پولیس افسران کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے

اعداد وشمار کے مطابق 19 گریڈ سے 22 گریڈ کے منظور شدہ عہدوں میں سے چاروں صوبوں میں 130 پولیس افسران کی کمی کا سامنا ہے۔

بلوچستان میں پی ایس پی کے 41 فیصد افسران، خیبر پختونخوا میں 40 فیصد، پنجاب 38 فیصد اور سندھ میں 23 فیصد تک کمی کا سامنا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پنجاب میں گریڈ 19 کے 60 فیصد پولیس افسران کی ضرورت ہے تاکہ ضلعی پولیس امور چلانے کے لیے خالی آسامیاں پُر کی جاسکے۔

کے پی کے اس گریڈ کے 52 فیصد پولیس افسران، بلوچستان 46 فیصد اور سندھ میں 36 فیصد افسران کم ہیں۔

اس گریڈ میں پولیس افسران کی کمی کی وجہ سے پنجاب کے انسپکٹر جنرل پولیس کو ڈی پی اوز کی پوسٹنگ میں میرٹ پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پنجاب پولیس میں 19 گریڈ کے 93 منظور شدہ عہدوں میں سے 37 پُر ہیں جبکہ 56 خالی ہیں۔

خیبر پختونخوا میں 19 گریڈ کے منظور شدہ 42 میں سے 20 آسامیاں پُر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سینئر پولیس افسران کے تبادلے جاری

بلوچستان میں 41 میں سے 22 افسران ہیں اور سندھ میں منظور شدہ 47 میں سے 30 افسران کی آسامیاں پُر ہیں۔

خیبر پختونخواہ میں کے منظور شدہ 21 گریڈ کے عہدوں کے مقابلہ میں 80 فیصد کمی کا سامنا ہے اس کے بعد بلوچستان کو 25 فیصد اور پنجاب کو 17 فیصد کمی کا سامنا ہے۔

20 گریڈ کی بات کی جائے تو بلوچستان میں 20 گریڈ کے پولیس افسران کی 33 فیصد، سندھ میں 8 فیصد اور کے پی میں 5 فیصد کمی کا سامنا ہے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے محکمہ میں انسانی وسائل کے بحران پر سیاسی مداخلت کو ذمہ ٹھہرایا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں پوسٹنگ کے منتظر بہت سے پی ایس پی افسران عدم تحفظ اور سیاسی انتقام کی وجہ سے پوسٹنگ لینے سے گریزاں ہیں۔

افسر نے بتایا کہ متعدد پولیس افسران کو سابقہ حکمران سیاسی جماعت سے مبینہ رابطوں کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں سے پوسٹنگ کے انتظار میں رکھا گیا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ ان عوامل سے صوبوں میں افسران کی کمی کو پیدا ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں