چمن بارڈر پر تصادم میں ایک شخص ہلاک، 6 زخمی

30 نومبر 2020
یہ پرتشدد واقعہ پاک افغان بارڈر پر باب دوستی پر پیش آیا۔فائل فوٹو: ڈان نیوز
یہ پرتشدد واقعہ پاک افغان بارڈر پر باب دوستی پر پیش آیا۔فائل فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ: پاک افغان سرحد پر چمن کے قریب باب دوستی پر تاجروں اور سیکیورٹی عملے کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دیگر 6 زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ اپنے سامان کے ہمراہ پیدل سڑک عبور کرنے والے تاجروں اور کچھ سرحدی حکام کے درمیان اس وقت تلخ کلامی ہوئی جب کچھ وجوہات کی بنا پر ان کےلوگوں کو سرحد عبور کرنے سے روکا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والے تاجر باب دوستی پر جمع ہوگئے اور سیکیورٹی عملے پر دروازہ کھولنے کے لیے زور دیا، تاہم اس سے انکار پر تاجروں نے اہلکاروں پر پھتراؤ شروع کردیا اور گیٹ کے قریب ٹائر جلائے لیکن صورتحال نے اس وقت پرتشدد ہوگئی جب احتجاج کرنے والے ایک تاجر نے سیکیورٹی اہلکار پر فائرنگ کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے چمن بارڈر ایک روز کے لیے کھول دیا

جس کے جواب میں فائرنگ سے 2 بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ زخمی افراد کو فوری طور پر چمن کے ضلعی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ایک شخص دوران علاج دم توڑ گیا۔

ادھر واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے چمن کے اسسٹنٹ کمشنر زکااللہ درانی نے بتایا کہ 4 زخمیوں کو کوئٹہ کے سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں منتقل کیا گیا۔

واقعے کے بعد چمن کے سرحدی علاقے میں سیکیورٹی کو بڑھادیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاک افغان سرحد: فائرنگ کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق

خیال رہے اس سے قبل بھی چمن بارڈر پر تشدد کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

رواں سال جولائی کے مہینے میں چمن پر باب دوستی بارڈر کراسنگ پر مشتعل مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں ایک خاتون سمیت کم از کم 3 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جب کہ پاکستان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان زبردست فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

مزید یہ کہ بڑی تعداد میں لوگوں نے اکٹھے ہوکر سرحد عبور کرنے کے ارادے سے باب دوستی پر دھرنا دیا تھا، تاہم فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے اہلکاروں نے انہیں گیٹ سے ہٹ جانے کو کہا تھا جس پر انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چمن: سرحد پر سیکیورٹی فورسز اور مشتعل ہجوم میں جھڑپ، 3 افراد ہلاک

دریں اثنا خواتین اور بچوں سمیت افغان شہریوں کی ایک بڑی تعداد بھی افغانستان میں داخل ہونے کے لیے وہاں جمع ہوگئی تھی تاہم جب سرحدی عہدیداروں نے گیٹ نہیں کھولا تو مظاہرین مشتعل ہوگئے اور باب دوستی پر واقع ایف سی اور دیگر سرکاری اداروں کے دفاتر پر حملہ کیا اور ایف سی اور نادرا کے دفاتر کو آگ لگا دی تھی۔

ذرائع نے اس وقت بتایا تھا کہ ہجوم میں موجود کچھ شرپسندوں نے صورتحال کو مزید گھمبیر کردیا اور کچھ گولیوں کی آوازیں بھی سنی گئیںتھیں، ہنگامے میں، 3 افراد ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں