پاک افغان سرحد: فائرنگ کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق

باجوڑ میں سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں  پاک فوج کے 2  جوان  اور 7 شہری بھی زخمی ہوئے— فائل فوٹو: اے ایف پی
باجوڑ میں سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان اور 7 شہری بھی زخمی ہوئے— فائل فوٹو: اے ایف پی

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں پاک افغان باڈر پر سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں 3 پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق اس کے ساتھ ہی باجوڑ میں سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان بھی زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ یہ پاک افغان بارڈر پر سرحد پار فائرنگ کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی متعدد ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں پاکستانی شہریوں اور پاک فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 6 جوانوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ 'افغان فورسز نے صوبے کنڑ سے چترال کے چترال کے گاؤں آروندو کی شہری آبادی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 6 جوان اور ایک خاتون سمیت 5 شہری زخمی ہوئے'۔

مزید پڑھیں: پاک-افغان سرحد کے قریب فائرنگ کے 2 واقعات، پاک فوج کے 4 جوان شہید

اس سے قبل 20 ستمبر، 2019 کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند میں پاک-افغان سرحد پر آئی ای ڈی (امپرووائڈ ایکسپلوزو ڈیوائس) کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے سے پاک فوج کا میجر اور سپاہی شہید ہوگیا تھا۔

مذکورہ واقعے سے چند روز قبل ہی مغربی سرحد کے قریب شمالی وزیرستان میں اسپن وام کے علاقے اباخیل میں گشت پر مامور سیکیورٹی فورسز پر شدت پسندوں نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں بلتستان کے رہائشی 23 سالہ سپاہی اختر حسین نے جام شہادت نوش کیا جبکہ جوابی کارروائی کے نتیجے میں دو شرپسند مارے گئے تھے۔

اسی روز دیر میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے کام میں مصروف پاک فوج کے جوانوں پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 اہلکار شہید اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔

گزشتہ برس جولائی میں شمالی وزیرِستان میں پاک-افغان سرحد پر اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان کے سرحدی علاقے سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان فورسز کی سرحد پار فائرنگ، پاک فوج کے اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی

جون 2019 میں خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے باجوڑ اور بلوچستان کے علاقے قمر دین کاریز میں سرحد پار حملوں کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ جوابی فائرنگ سے 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

اپریل 2018 میں جنوبی پارہ چنار سے 25 کلومیڑ دور لوئر کرم ایجنسی کے علاقے لاقہ تیگا میں سرحد پار افغانستان کے علاقے سے فائرنگ کے نتیجے میں 2 فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) اہلکار شہید اور 5 زخمی ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2 ہزار کلومیٹر سے زائد طویل سرحد پر باڑ لگانے کا کام جاری ہے، یہ باڑ لگانے کا مقصد شرپسندوں اور دہشت گردوں کی پاک افغان سرحد پر نقل و حرکت کو روکنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں