مقبوضہ کشمیر میں غیرملکی جنگجوؤں کی منتقلی کی بھارتی رپورٹس مسترد

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2020
دفتر خارجہ نے بھارتی رپورٹ مسترد کردیں—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
دفتر خارجہ نے بھارتی رپورٹ مسترد کردیں—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد کرنے والوں کی صفوں کو مبینہ طور پر تقویت دینے کے لیے شام سے غیرملکی جنگجوؤں کی منتقلی سے متعلق بھارتی میڈیا رپورٹس میں کیے گئے دعوے کو ’جعلی خبر‘ قرار دے کر مسترد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، بھارتی میڈیا کے ایک حصے میں ’جعلی خبروں‘ کی بنیاد پر چھیڑی گئی اس بحث کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر میں غیرملکی جنگجوؤں کو منتقل کرنے کا الزام لگایا گیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کا ’جھوٹ‘ کشمیریوں کی مقامی جدوجہد آزادی کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر پر او آئی سی کی قرارداد کے خلاف بھارت کا بیان مسترد

خیال رہے کہ بھارتی میڈیا نے شام میں لڑنے والے ایک ترک عسکریت پسند گروہ کے سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ عسکریت پسندوں کو مقبوضہ کشمیر بھیجنے کا منصوبہ ہے، مزید یہ کہ ترک افسران کو اس مقصد کے لیے اعزاز، جرابلس، الباب، عفرین اور ادلب سے رجسٹرنگ افسرز بنانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

تاہم دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ ’اس طرح کی بھارتی چالیں ایک مرتبہ پھر ناکام ہوگئیں، بھارت اس طرح کا جھوٹ پھیلا کر نہ غیرقانونی اور غیر انسانی بھارتی قبضے سے آزادی کے لیے کشمیریوں کی جائز جدوجہد پر پردہ ڈال سکتا ہے اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹا سکتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے ہمسایہ ممالک پر عائد الزامات مسترد کردیے

بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے ’بے بنیاد الزامات‘ نے صرف ’پاکستان مخالف‘ حکمت عملی کو مزید فروغ دیا جو آر ایس ایس نظریے کی حامل بی جی پی حکومت اکثر استعمال کرتی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ بھارت جھوٹ اور جعلی خبروں میں مزید وقت برباد کرنے کے بجائے اپنی بین الاقوامی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریوں کی تعمیل پر زور دے اور کشمیروں کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی متعلقہ قراردوں کے مطابق خودارایت کا حق استعمال کرنے دے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں