میاں بیوی کے درمیان جھگڑے دنیا بھر میں عام ہیں مگر ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ لڑائی کے بعد شوہر سکون کے لیے ایک ہفتے تک چلتا رہے۔

مگر ایسا حیران کن واقعہ اٹلی میں پیش آیا جہاں ایک نامعلوم شخص بیوی سے لڑائی کے بعد ایک ہفتے تک چلتا گیا تاکہ خود کو پرسکون کرسکے۔

شمالی اٹلی کے شہر کومو سے تعلق رکھنے والے اس 48 سالہ شخص نے ایک ہفتے کے دوران 280 میل تک سفر کیا۔

وہ اپنے غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے روزانہ 40 میل تک چلتا اور ایک ہفتے بعد ایک ساحلی ریزورٹ فانو تک پہنچ گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سب اس وقت ہوا جب اٹلی بھر میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مختلف پابندیاں لگی ہوئی ہیں جیسے ملک بھر میں رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو۔

تو اس بے نام شوہر کو بھی ایک ہفتے بعد رات 2 بجے پولیس نے معمول کے گشت کے دوران کورونا وائرس کی پابندیوں توڑنے کے الزام میں پکڑلیا۔

جب پولیس نے اس سے پوچھ گچھ کی تو وہ شخص یہ دریافت کرکے دنگ رہ گیا کہ وہ اتنا فاصلہ طے کرچکا ہے۔

اس شخص کے بیان کے بعد پولیس نے ڈیٹا بیس کو دیکھا تو تصدیق ہوئی کہ اس کی بیوی نے شوہر کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ہوئی ہے۔

اس کے بعد پولیس نے اس پر کرفیو کی خلاف ورزی پر 400 یورو کا جرمانہ عائد کیا اور ایک ہوٹل میں بند کردیا۔

اتنے فاصلے تک پیدل چلنے پر بھی اس شخص کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں ہوا اور اس نے مقامی میڈیا کو بتایا 'میں ٹھیک ہوں، بس کچھ تھک گیا ہوں'۔

اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس فر کے دوران اجنبی افراد کی جانب سے اسے خوراک اور مشروبات فراہم کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں