کووڈ 19 کی وبا کے متعدد سنگین پہلوؤں میں سے ایک یہ ہے کہ اس کے شکار مریض دنیا سے کٹ کر انتقال کرجاتے ہیں اور اپنے پیاروں سے مل نہیں پاتے۔

اکثر مریضوں کو اپنے رشتے داروں کو دیکھنے یا بات کرنے کی اجازت کسی اسکرین کے ذریعے ہوتی ہے تاکہ وہ آخری بار الوداع کہہ سکیں۔

ایسی ہی ایک تصویر حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جو مبینہ طور پر ایک ڈاکٹر نے ٹوئٹر پر شیئر کی۔

اس ٹوئٹ پر لکھا تھا 'یہ وہ آی پیڈ اسٹیشنز ہے جو آئی سی یو کے قریب المرگ مریضوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں'۔

اس تصویر میں متعدد ٹیبلیٹس کو دیکھا جاسکتا ہے جو قریب المرگ مریضوں کے پاس لے جانے کے لیے تیار کیے گئے تاکہ وہ اپنے پیاروں سے بات کرسکیں۔

اس ٹوئٹ کے بعد متعدد افراد نے بھی بتایا کہ انہوں نے اپنے پیاروں کو اسی طرح آخری بار الوداع کہا۔

ایک صارف نے لکھا 'ایسا میری ماں کے ساتھ تھینکس گیونگ ڈے پر ہوگا، انہیں کھونے کا دکھ ناقابل برداشت تھا'۔

ایک وائرلوجسٹ ڈاکٹر اینجلا روسمین نے لکھا 'ان سب کے لیے جو سمجھتے ہیں یہ وبا حقیقی نہیں، یہ آی پیڈز واحد ذریعہ ہے جس کے ذریعے متعدد افراد اپنے پیاروں کو الوداع کہہ پاتے ہیں'۔

ایک اداکار ایلکس ونٹر نے ٹوئٹ کیا 'وہ سب جو یہ شکات کرتے ہیں کہ انہیں گھروں میں رہ کر فلمیں دیکھنا پڑ رہی ہیں، وہ جان لیں کہ متعدد افراد کیے لیے یہ آئی پیڈز وہ آخری اسکرینیں ہیں جو وہ دیکھتے ہیں، جس حد تک ممکن ہو گھر پر رہیں، ماسک پینیں اور وبا کو سنجیدگی سے لیں'۔

متعدد افراد نے مشورہ دیا کہ ہسپتال کے اندر کے حقائق کو عوام کو دکھانا لوگوں کے اندر احتیاطی تدابیر اپنانے کے لیے سنجیدگی کو بڑھانے کا باعث بنے گا،

تبصرے (0) بند ہیں