لاہور ہائیکورٹ: بے بنیاد درخواستیں دائر کرنے پر دولاکھ روپے جرمانہ

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2020
جرمانہ ریونیو ایکٹ کے تحت جمع کرنے کا حکم—فائل/فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ
جرمانہ ریونیو ایکٹ کے تحت جمع کرنے کا حکم—فائل/فوٹو: لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے کورونا کے موجود نہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے درخواست گزار پر بے بنیاد درخواستیں دائر کرنے پر دولاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم خان نے کورونا وائرس کا وجود نہ ہونے سے متعلق شہری اظہر عباس کی دائر درخواست پرسماعت کی۔

عدالت کو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق تمام دستاویزات آئندہ سماعت پر پیش کردیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: ‘کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے’ نعرے کے خلاف درخواست پر سماعت

اس موقع پر درخواست گزار نے کہا کہ میں نے درخواست دائر کر رکھی ہے کہ کورونا وائرس کا کوئی وجود نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو بھی لکھا ہے کہ کورونا وجود نہیں، میرا مؤقف سنا جائے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ہاتھ لگانے سے یا کسی کو ملنے سے کورونا نہیں پھیلتا اور یہ ثابت کرنے کو تیار ہوں۔

چیف جسٹس قاسم خان نے درخواست گزار کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ موجودہ وبا کا علاج نہ ہو، جس پر شہری نے جواب دیا کہ ایسی بات نہیں ہے، کہتا ہوں کہ کورونا کا وجود ہی نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی بات نہیں مانی جاسکتی کسی ماہر کی بات کریں۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ انہوں نے اسلام اباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست دائر کی تھی لیکن وہاں سے بھی ان کی کورونا کے متعلق درخواست خارج ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے ایک روز میں مزید 82 اموات

چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ آپ کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے دو لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے رہا ہوں۔

چیف جسٹس نے بے بنیاد درخواستیں دائر کرنے پر درخواست گزار پر 2 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے حکم دیا کہ جرمانہ ریونیو ایکٹ کے تحت وصول کیا جائے گا۔

اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ میں ’کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے‘ کے نعرے کے خلاف بھی درخواست دائر کی گئی تھی جہاں حکومت کے وکیل نے کہا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) نے ’کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے‘ کے نعرے کو استعمال کر نے سے روک دیا تھا اور نیا نعرہ جاری کرنے کے لیے معاملہ کابینہ کو بھجوانے کی سفارش کی تھی۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر خطرناک صورت اختیار کر رہی ہے اور برطانیہ میں کورونا کا نیاقسم کا وائرس سامنے آیا ہے جو پہلے کے مقابلے میں زیادہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے اور دنیا کے اکثر ممالک نے برطانیہ سے آنے والی پروازیں معطل کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‏پاکستان نے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کردی

پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 4 لاکھ 60 ہزار 672 ہوگئی ہے جبکہ 4 لاکھ 10 ہزار 937 متاثرین صحت یاب ہوئے ہیں۔

ملک میں گزشتہ 2 روز میں یومیہ کیسز کی تعداد میں کمی دیکھی گئی ہے لیکن اموات کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 34 ہزار 594 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ہزار 704 کے نتائج مثبت آئے جبکہ 82 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 9 ہزار 474 ہوگئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں