استعفے قیادت کو جمع کرادیے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2020
استعفے بہت چھوٹی سی چیز ہے، جو بھی قائدین فیصلہ کریں گے اراکین اس پر لبیک کہیں گے، مراد علی شاہ - فائل فوٹو:ڈان نیوز
استعفے بہت چھوٹی سی چیز ہے، جو بھی قائدین فیصلہ کریں گے اراکین اس پر لبیک کہیں گے، مراد علی شاہ - فائل فوٹو:ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اور ان کی کابینہ کے اراکین نے اپنے استعفے لیڈر شپ کو جمع کرادیے ہیں اور وہ جب چاہیں ان کو استعمال کرسکتے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'استعفے بہت چھوٹی سی چیز ہے، جو بھی قائدین فیصلہ کریں اراکین اس پر لبیک کہیں گے'۔

واضح رہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)، اور سندھ میں حکومت کرنے والی جماعت پیپلز پارٹی اس کا حصہ ہے، نے وفاقی حکومت کے خاتمے کے لیے استعفے دینا کا اعلان کر رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی نے خود ورکرز ویلفیئر فنڈ، ای او بی آئی کووفاق کے ماتحت کیا، زلفی بخاری

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس سے قبل اپنے بیان میں حکومت کو گھر جانے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ استعفے ہمارا ایٹم بم ہیں۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن استعفیٰ دیتی ہے تو وہ ان کی نشستوں پر ضمنی انتخابات کرائیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیرون ملک دورے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 'میں نجی معاملے کی وجہ سے قائدین سے چھٹی لے کر اور کابینہ اراکین کو بتا کر بیرون ملک گیا تھا، وقت مجھے زیادہ اس لیے لگا کیونکہ مجھے فلائیٹ نہ ملنے کی وجہ سے 13 گھنٹے تک دبئی ایئرپورٹ پر رکنا پڑگیا تھا'۔

بینظیر بھٹو کی برسی کے لیے جلسہ منعقد کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ جلسہ کھلی فضا میں کیا جائے گا جہاں کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جمہوریت کیلئے حکومت سندھ اور قومی اسمبلی کی قربانی دینے کو تیار ہیں، بلاول

بیک ڈور مذاکرات کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس کا علم نہیں، جو قیادت فیصلہ کرے گی ہم اس کے پابند ہیں۔

زلفی بخاری کی جانب سے سندھ حکومت پر ورکرز ویلفیئر بورڈ اور ای او بی آئی کو خود وفاق کے ماتحت کرنے کے الزام کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی منظوری نہیں دی گئی ہے، اس پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، زلفی بخاری کی باتوں کو سیریئس نہ لیا کریں۔

گیس بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ صوبہ جو گیس میں خود کفیل ہے اس کی لائن بند کرنے کی بات کی جارہی ہے، یہ سراسر آئین سے انحراف ہے، اس پر وفاقی حکومت سے سخت احتجاج کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں