آرمی کےخلاف بدزبانی پر مفتی کفایت اللہ کیخلاف مقدمہ درج ہوگا، شیخ رشید

29 دسمبر 2020
شیخ رشید نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
شیخ رشید نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے خلاف بات کرنے پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔

شیخ رشید بظاہر مفتی کفایت اللہ کے ایک ٹی وی پروگرام میں بات کا حوالہ دے رہے تھے، جس میں جے یو آئی (ف) کے رہنما کا کہنا تھا کہ 'جنرلز کو بھی ان کی چوریوں پر قابل احتساب ہونا چاہیے'۔

وفاقی وزیر داخلہ نے '24 نیوز ایچ ڈی' کو بتایا کہ 'مفتی کفایت اللہ کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہماری عظیم آرمی کے خلاف ان کی بدزبانی ناقابل برداشت ہے جس نے بےدریغ قربانیاں دی ہیں'۔

انہوں نے 'جیو نیوز' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'مسلح افواج کے خلاف جس نے بھی غلط زبان استعمال کیا اس کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم باقاعدہ طور پر قصہ پارینہ بن گئی ہے، شبلی فراز

'نواز شریف آئیں گے اور نہ ہی استعفے'

دوسری جانب میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ 'اگر پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں حصہ لیتی ہے تو (ن) لیگ بھی حصہ لے گی اور مولانا فضل الرحمٰن کے لیے صف ماتم بچھی ہوگی، جبکہ اگر عمران خان اکیلے سینیٹ میں ہوں گے تو 18ویں ترمیم بھی ختم کریں گے اور کئی سخت قوانین بھی لائیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے خیال میں پیپلز پارٹی کی طرف سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) میں ایسا دباؤ قائم ہوگا کہ انہیں بھی انتخابات میں جانا ہوگا، جبکہ یہ جماعتیں ضمنی انتخابات میں بھی حصہ لیں گی'۔

نواز شریف سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ 'نہ نواز شریف آئے گا اور نہ یہ لوگ استعفے دیں گے، استعفوں کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ہے'۔

قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا تھا کہ 'کابینہ میں مفتی کفایت اللہ کے حوالے سے اہم بات ہوئی، مفتی کفایت اللہ کی طرح باتیں کرنا انتہائی شرم ناک ہیں، اس قسم کی گفتگو سے سوائے اپنے دشمن کو خوش کرنے کے سوا کچھ نہیں کر رہے ہیں کیونکہ جو چیزیں یہاں ہو رہی ہیں وہ بھارت کے میڈیا پر بریکنگ نیوز کے طور پر چلتی ہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں