پی ڈی ایم باقاعدہ طور پر قصہ پارینہ بن گئی ہے، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2020
شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم پروپیگنڈا کر رہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم پروپیگنڈا کر رہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے استعفوں اور جلاؤ گھیراؤ کی باتیں خود دم توڑ گئی ہیں اور پی ڈی ایم باقاعدہ طور پر قصہ پارینہ بن گئی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی پیٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کا ایجنڈا چھوٹا تھا اور مختصر وقت میں ختم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کابینہ میں مفتی کفایت اللہ کے حوالے سے اہم بات ہوئی، پچھلے ہفتوں میں یورپی یونین نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت کے ڈس انفارمیشن کے ایک نیٹ ورک کو سامنا لایا گیا ہے جس کا مقصد پچھلے 15 سال سے پاکستان کے بارے میں منفی خبریں دینا تھا'۔

مزید پڑھیں: مشرف کو دودھ سے مکھی کی طرح نکالا، عمران کو بھی نکال سکتے ہیں، آصف زرداری

بھارتی نیٹ ورک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اس کا مقصد دنیا میں ایسا تاثر دینا تھا کہ ہماری معیشت، ہمارے اداروں، افواج پاکستان کو نشانہ بنایا جا سکے اور ہمارے ملک میں دہشت گردی اور بے چینی کا پھیلاؤ کیسے کیا جائے اور غلط خبریں دی جائیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری حکومت آئی تو پہلے دن سے ہی ایک پروپیگنڈا شروع ہوا تھا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے، ہمیں آئے ہوئے ایک دن ہوا تھا اور ہم ناکام ہوگئے'۔

شبلی فراز نے کہا کہ 'بھارت نے اس طرح کی غلط خبروں کا کیمپ شروع کیا تھا اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے بھی اسی قسم کی باتیں ہو رہی ہیں، چاہے وہ نواز شریف، مریم نواز یا مفتی کفایت اللہ کی صورت میں ہو'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مقصد دانستہ یا غیر دانستہ طور پر جو مہم بھارت چلا رہا تھا وہی بیانیہ ہمارے پی ڈی ایم کے کچھ لوگ لے کر چل رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ ایک منظم مہم ہے جس کا بنیادی مقصد ریاست پاکستان کو بدنام کرنا اور ملک میں افراتفری پھیلانا اور ملک کو کمزور کرنا تھا اور اس کا اصل ورژن پی ڈی ایم کی صورت میں دیکھ رہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے نظریے کیلئے جان دینا ایک حقیر نذرانہ ہوگا، مریم نواز

وزیر اطلاعات نے کہا کہ 'حکومت نے اس کا بڑی سنجیدگی سے نوٹس بھی لیا ہے اور ہم چیزوں کو مانیٹر بھی کر رہے ہیں، کئی چیزیں آئسولیشن میں ہو نہیں رہی ہیں، کون حسین حقانی سے منسلک ہے اور کون کس کو ایڈوائس کر رہا ہے اس کی رپورٹس ہمیں مل رہی ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'مفتی کفایت اللہ کی طرح باتیں کرنا انتہائی شرم ناک ہیں، اس قسم کی گفتگو سے سوائے اپنے دشمن کو خوش کرنے کے سوا کچھ نہیں کر رہے ہیں کیونکہ جو چیزیں یہاں ہو رہی ہیں وہ بھارت کے میڈیا پر بریکنگ نیوز کے طور پر چلتی ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے، جو کام وہ کر رہا تھا آپ دانستہ یا غیر دانستہ طور پر آلہ کار بن گئے ہیں اور یہاں ایسے حالات پیدا کر رہے ہیں'۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 'پی ڈی ایم جس طرح شروع ہوئی تھی اسی طرح کمزور ہوتی ہوئی اب اس حالت پر آگئی ہے کہ کئی پارٹیوں کے اندر ان کے خلاف تحریک شروع ہوئی ہے جیسے مولانا فضل الرحمٰن کی جماعت ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے اندر ہی خود اتنی ٹوٹ پھوٹ ہوگئی ہے کہ اب یہ حکومت کو کیا گرائیں گے اور کیا استعفے لیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے ٹی وی سے پتہ چلا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے فیصلے بھی اس بات کا ثبوت ہیں کہ استعفوں اور جلاؤ گھیراؤ کی جو باتیں ہو رہی تھیں وہ دم توڑ گئی ہیں، اب پی ڈی ایم باقاعدہ طور پر دم توڑ کر قصہ پارینہ بن گئی ہے'۔

مزید پڑھیں: اب یہ کھلواڑ، سلیکٹڈ اور سلیکشن کا کاروبار بند ہوگا، بلاول بھٹو

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ 'کچھ باتیں آئین پاکستان میں واضح طور پر لکھی ہوئی ہیں، اس سلسلے میں آئین بڑا واضح ہے کہ قومی ادارے، جس میں عدلیہ اور فوج شامل ہیں، ان کو بدنام کریں گے تو قانون کی خلاف ورزی ہوگی اور ظاہر ہے اسی طرح ہوا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آپ مت بھولیں کہ آپ ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں آپ کے ملک کے دشمن بھی ہیں اور ایک ایسی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے کہ اس ملک کو پسماندہ بھی رکھا جائے اور معاشی بدحالی میں بھی رکھا جائے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہاں ایک ایسا سلسلہ شروع کیا گیا کہ ملک مستحکم نہ ہو، ایسے حالات میں کچھ ہمارے معلوم دشمن بھی ہیں جس طرح بھارت ہے جو ہمیشہ برسر پیکار آتے ہیں اور جن ممالک کا میں نے ذکر کیا ہے سب سے پہلے ان کی فوج کو بدنام کرنے کی کوشش ہوئی یعنی اس کو تباہ کرنا، جب وہ تباہ ہوگئی تو ان کے لیے واک اوور تھا اور پاکستان بھی اسی کیفیت میں آتا ہے جب وہ خاص کر ایٹمی ملک ہو'۔

تبصرے (0) بند ہیں