سندھ میں کورونا کی نئی قسم کے مزید دو کیسز سامنے آگئے

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2021
20 سال کی عمر کے لگ بھگ دونوں ہی افراد برطانیہ سے واپس آئے تھے اور ان میں مرض کی کوئی علامات نہیں، رپورٹ - فائل فوٹو:رائٹرز
20 سال کی عمر کے لگ بھگ دونوں ہی افراد برطانیہ سے واپس آئے تھے اور ان میں مرض کی کوئی علامات نہیں، رپورٹ - فائل فوٹو:رائٹرز

کراچی: برطانیہ سے حال ہی میں پاکستان آنے والے کورونا وائرس کے نئی قسم کے مزید دو کیسز سامنے آگئے جس کے بعد سندھ میں کورونا وائرس کی تیزی سے مرض پھیلانے والے اس وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ '20 سال کی عمر کے لگ بھگ دونوں ہی افراد برطانیہ سے واپس آئے تھے اور کراچی کے رہائشی ہیں، ان میں مرض کی کوئی علامات نہیں اور گھر میں ہی آئیسولیشن میں ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک برطانیہ سے آنے والے 12 کورونا وائرس کے کیسز میں سے 5 افراد میں نئے قسم کے وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: دوا سازوں کا کورونا ویکسین کی تیاری کیلئے لائسنس حاصل کرنے پر زور

کورونا مریضوں میں نئی قسم کے وائرس کے مریضوں کے بارے میں آغا خان یونیورسٹی ہسپتال میں ٹیسٹ کیا جاتا ہے جبکہ ان کے گھروں کو پولیس کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

سخت نگرانی کا فیصلہ

ڈان اخبار کی ایک علیحدہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے سامنے آنے کے بعد پنجاب حکومت نے انفیکشن کو روکنے کے لیے برطانیہ سے واپس آنے والے مسافروں کے لیے آئیسولیشن لازمی کردیا ہے۔

نئی نافذ شدہ پالیسی کے تحت حکومت نے برطانیہ سے واپس آنے والوں کی سخت نگرانی کا حکم دیا ہے۔

حکومت نے ضلعی اور پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ پنجاب میں نئی قسم کے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مسافروں کی اسکریننگ کو یقینی بنائے۔

حکومت پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 'نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق برطانیہ سے آنے والے مسافروں کی واپسی پر جانچ کی جائے گی'۔

حکومت نے واپس آنے والوں کے لیے گائیڈ لائنز کی اصل روح کے مطابق عمل کرنے کے لیے ہدایات جاری کیں جبکہ 7 روز تک گھر میں رہنا لازمی قرار دیا۔

ضلعی محکمہ صحت کے حکام کو سختی سے ہدایت کی گئیں ہے کہ وہ گھروں میں آئیسولیشن میں موجود افراد کی روزانہ مانیٹرنگ کو یقینی بنائے اور ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرے۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 سے دماغ کو پہنچنے والے نقصانات کا انکشاف

یاد رہے کہ کورونا وائرس (بی.1.1.7) کا پہلا کیسز ستمبر کے آخر میں انگلینڈ کے جنوب میں سامنے آیا تھا اور تب سے یہ اب تک 50 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم میں 14 میوٹیشن موجود ہیں، جن میں سے 7 اسپائیک پروٹین میں ہیں۔

یہ وہی پروٹین ہے جو وائرس کو انسانی خلیات میں داخل ہونے میں مدد دیتا ہے اور اتنی بڑی تعداد میں تبدیلیاں دنیا بھر میں گردش کرنے والے اس وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں کافی نمایاں ہیں۔

ماہرین کے مطابق اور اب تک کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ نئی قسم وائرس کی اصل صورت سے 56 فیصد زائد متعدی ہے اور کیسز میں تیزی سے اضافے کی وجہ بن رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں