لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ملحقہ ستوال سیکٹر میں بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک سپاہی شہید ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک اعلامیہ میں بتایا کہ بھارتی فوج نے سٹوال سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی، جس پر پاک فوج نے مؤثر جواب دیا اور بھارتی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فائرنگ کے اس تبادلے کے دوران 22 سالہ سپاہی مختیار نے جام شہادت نوش کیا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں تواتر سے اضافہ دیکھا گیا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

22 دسمبر کو ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فوج نے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون شہید اور بچے سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی اور شہری آبادی کو مارٹر گولوں اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا تھا۔

اس سے قبل 18 دسمبر کو بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ آزاد جموں و کشمیر کے سیکٹر چری کوٹ پر فائرنگ کر کے اقوام متحدہ کی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا جس میں پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے مبصر ملٹری گروپ کے دو افسران سوار تھے۔

یہی نہیں بلکہ 10 دسمبر کو بھی کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون شہید، 3 افراد زخمی

25 نومبر کو بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے گڑھی گاؤں کے رہائشی 33 سالہ انصار ولد محمد اشرف شہید ہوئے تھے۔

اس سے محض 3 روز قبل 22 نومبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 11 بے گناہ شہری شدید زخمی ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں