کراچی: فرسٹ ایئر کی طالبہ کا گینگ ریپ، ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
---فائل فوٹو: کریٹو کامنز
مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔ ---فائل فوٹو: کریٹو کامنز

کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ نے کالج کی طالبہ کے اغوا اور اجتماعی ریپ سے متعلق کیس میں 3 ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ (ملیر) نے ملزمان سمیع اللہ، فواد اور عادل کو 22 فروری تک پولیس کے حوالے کیا۔

مزیدپڑھیں: کراچی میں فرسٹ ایئر کی طالبہ کا گینگ ریپ، 3 ملزمان گرفتار

مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔

پولیس نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے ملزمان کے دو ساتھیوں کو گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ متاثرہ لڑکی اور حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد کے ڈی این اے نمونے اکٹھا کرکے میچ کے لیے پولیس لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: 10 سالہ طالبہ کا ’ریپ‘، ملزم کے خلاف مقدمہ درج

انہوں نے مزید بتایا کہ مشتبہ افراد کا کال ڈیٹا ریکارڈ بھی حاصل کیا جارہا ہے۔

ایک سرکاری اسکول کے استاد نے اسٹیل ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی تھی جس میں شکایت کی گئی کہ گلشن حدید کے ایک سرکاری کالج میں زیر تعلیم 16 سالہ بیٹی 9 فروری کو کالج کے لیے گھر سے نکلی تھی لیکن وہ واپس گھر نہیں پہنچی۔

شکایت میں کہا گیا کہ جب وہ کالج کے اوقات کے بعد واپس نہیں آئی تو ہم نے ہر جگہ تلاش کیا لیکن کہیں سے کوئی معلومات نہیں ملیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 5 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل، متعدد مشتبہ افراد گرفتار

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے دن انہیں ڈیفنس پولیس اسٹیشن میں پولیس افسر کا فون آیا جس نے لڑکی کو بے ہوشی کی حالت میں ملنے کے بارے میں اطلاع دی۔

متاثرہ لڑکی کے والد نے بتایا کہ انہوں نے تھانے میں ہی نیم بے ہوشی کی حالت میں موجود اپنی بیٹی کی شناخت کرلی تھی۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ بعد میں ان کی بیٹی نے سارا واقعہ بیان کیا کہ گھر کے لیے کالج سے نکلی تو ایک شخص اسے ایک کار میں دھکا دیا اور لے کر فرار ہوگئے۔

متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ایک اور شخص بھی کار میں تھا اور دونوں افراد اسے نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں ان کے دو سے تین ساتھی پہلے ہی موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد تمام ملزمان نے اسے ڈیفنس کے علاقے میں کہیں پھینکنے سے پہلے اسے ریپ کا نشانہ بنایا۔

تبصرے (0) بند ہیں