کراچی میں فرسٹ ایئر کی طالبہ کا گینگ ریپ، 3 ملزمان گرفتار

اپ ڈیٹ 13 فروری 2021
طالبہ کو کالج جاتے وقت مبینہ طور پر اغوا کیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
طالبہ کو کالج جاتے وقت مبینہ طور پر اغوا کیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: پولیس نے گلشن حدید میں فرسٹ ایئر کی طالبہ کے گینگ ریپ کے الزام میں 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ گلشن حدید میں ملزمان نے لڑکی کو اغوا کیا تھا۔

جس کے بعد اسے مجرمانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا اور پھر ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں کار سے پھینک دیا گیا۔

واقعے کی سامنے آئی تفصیل کے مطابق 9 فروری کو لڑکی گلشن حدید میں کالج جانے کے لیے مبینہ طور پر گھر سے نکلی تھی کہ اسے کار میں سوار ملزمان نے اغوا کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں: سندھ: 10 سالہ طالبہ کا ’ریپ‘، ملزم کے خلاف مقدمہ درج

بعد ازاں اگلے روز ڈیفنس پولیس کو لڑکی ملی تھی جس نے اسٹیل ٹاؤن پولیس کو لڑکی کی بازیابی سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

جس پر اسٹیل ٹاؤن پولیس نے لڑکی کے والد کی شکایت پر 3 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی اور ان تینوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

علاوہ ازیں ترجمان پولیس کے مطابق ایس ایس پی نے تحقیقاتی ٹیم کے ہمراہ لڑکی کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور لڑکی کے والد سے مل کر انہیں انصاف کی یقین دہانی کروائی۔

دوسری جانب سینئر پولیس افسرا پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو ممکنہ طور پر روزانہ کی بنیاد پر اپنی رپورٹ حکام کو پیش کرے۔

اس سلسلے میں تمام نامزد ملزمان کی گرفتاری کے بعد تحقیقات شروع کردی گئی اور گرفتار ملزمان کا طبی معائنہ مکمل کرلیا گیا جبکہ مزید تحقیقات کے لیے ڈی این اے کے نمونے بھی حاصل کرلیے گئے۔

ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایک خاتون میڈیکو لیگل افسر سے لڑکی کا طبی معائنہ کرایا گیا۔

تاہم کیس میں مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کو ڈاکٹروں کی حتمی رپورٹس کا انتظار ہے۔

اس بارے میں ایس ایس پی ملیر نے ڈان کو بتایا کہ آئندہ کچھ روز میں حتمی طبی رپورٹس آنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیکل کی طالبہ کا ریپ کرنے والے مجرم کو سزائے موت

ادھر ریپ متاثرہ لڑکی کے والد نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اہل خانہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب وہ اسٹیل ٹاؤن تھانے گئے تو فوری طور پر ایف آئی آر درج کرلی گئی اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے گئے گئے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ جمعہ کو ان کے گھر آنے والے سینئر پولیس افسران ملزمان کے لیے مثالی سزا یقینی بنا کر ان کے خاندان کو انصاف دلائیں گے۔


یہ خبر 13 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں