تارکین وطن نے موبائل فون پر رواں مالی سال کے 7 ماہ میں 5 ارب روپے ٹیکس ادا کیا

اپ ڈیٹ 25 فروری 2021
یہ ڈیوٹی غیر ملکی مسافروں سے سامان میں موبائل فون درآمد کرنے پر وصول کی گئی۔۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
یہ ڈیوٹی غیر ملکی مسافروں سے سامان میں موبائل فون درآمد کرنے پر وصول کی گئی۔۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ڈیوائس شناخت، رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی) کے توسط سے موبائل ڈیوائس کی درآمد پر رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں 4 ارب 99 کروڑ روپے اکٹھے کیے جو پہلے کی نسبت 34.47 فیصد زیادہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ڈیوٹی غیر ملکی مسافروں سے سامان میں موبائل فون درآمد کرنے پر وصول کی گئی۔

واضح رہے کہ یکم جولائی 2019 سے حکومت نے سامان کے قواعد کے تحت بیرون ملک سے ڈیوٹی فری موبائل ہینڈسیٹ کی سہولت واپس لے لی ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2020: ملک میں موبائل فون کی درآمد پر 54 ارب روپے کی ڈیوٹی وصول

ڈان کے پاس دستیاب سرکاری اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ موبائل فون کی درآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی میں اضافہ اس حقیقت کی وجہ سے ہے کہ اب کسی بھی بلا معاوضہ ادا کیے/اسمگلڈ فون کو پاکستان میں ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ ٹیکس اور رجسٹریشن کے بغیر استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان کسٹمز نے پی ٹی اے کے ساتھ مل کر ملک میں اسمگل شدہ ڈیوائسز کے استعمال کو ختم کرنے کے لیے ڈی آئی آر بی متعارف کرایا تھا۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کامیاب مداخلت نے موبائل فونز کی مقامی تیاری میں ملک میں بڑی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔

مسافروں کی جانب سے لائے گئے موبائل فون جولائی سے جنوری 2021 کے درمیان 7 لاکھ 27 ہزار رہ گئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 10 لاکھ 33 ہزار موبائل سیٹ درآمد ہوئے تھے۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اعلیٰ درآمدی لاگت اور موبائل فونز کی مقامی پیداوار کے نتیجے میں ذاتی سامان میں موبائل فون کی درآمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ایف بی آر کے مطابق پاکستان میں تقریباً 17 کمپنیاں ہیں جو اب موبائل فون تیار کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موبائل فون ڈیوائسز کے لیے ڈیوٹی کا نیا طریقہ کار جاری

اس ہی دوران موبائل فون کو تجارتی طور پر درآمد کرنے کے لیے بھی ایک واضح پالیسی ہے۔

تجارتی درآمدات کے تحت رواں سال کے 7 ماہ کے دوران 2 کروڑ 71 لاکھ 67 ہزار ہینڈ سیٹس درآمد کیے گئے جبکہ گزشتہ سال کے دوران ایک کروڑ 26 لاکھ 42 ہزار ہینڈ سیٹس در آمد کیے گئے تھے، جو 115 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

موبائل فونز میں کمپلیٹ ناک ڈاؤن (سی کے ڈی) یونٹ بھی شامل ہیں جو اب مقامی طور پر اسمبل کیے جارہے ہیں۔

تجارتی درآمدات سے کسٹم ڈیوٹی میں کمی آئی جو 24 ارب 94 کروڑ 20 لاکھ روپے پر آگیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 26 ارب 38 کروڑ 90 لاکھ روپے تھا جو میں 5.48 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے۔

کسٹم کے عہدیدار کے مطابق ریونیو میں کمی بنیادی طور پر سی کے ڈی موبائل سیٹ کی درآمد کی وجہ سے ہے جس پر کم ڈیوٹی اور ٹیکسز نافذ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں