کورونا کے باوجود 91 فیصد مسلمانوں نے پچھلے سال رمضان میں روزے رکھے، تحقیق

27 فروری 2021
ساتویں بین الاقوامی ذیابیطس اور رمضان کانفرنس میں مقامی اور بین الاقوامی ماہرین صحت نے خطاب کیا — فائل فوٹو
ساتویں بین الاقوامی ذیابیطس اور رمضان کانفرنس میں مقامی اور بین الاقوامی ماہرین صحت نے خطاب کیا — فائل فوٹو

ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود دنیا بھر میں 91 فیصد مسلمانوں نے پچھلے سال رمضان میں روزے رکھے۔

کراچی میں بقائی انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈوکرائینولوجی کی جانب سے منعقدہ دو روزہ ساتویں بین الاقوامی ذیابیطس اور رمضان کانفرنس میں مقامی اور بین الاقوامی ماہرین صحت نے خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب میں انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن کے نومنتخب صدر اور ناروے کے ماہر ذیابیطس پروفیسر اختر حسین کا کہنا تھا کہ تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ذیابیطس اور دیگر بیماریوں میں مبتلا 80 فیصد سے زائد افراد رمضان کے روزے رکھتے ہیں، جبکہ گزشتہ سال کورونا کے باوجود 91 فیصد مسلمانوں نے رمضان میں روزے رکھے اور اس سال ایک اندازے کے مطابق 95 فیصد مسلمان روزے رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے جن مریضوں میں علامات نہ ہوں، وہ روزہ رکھ سکتے ہیں، طبی ماہرین

انہوں نے کہا کہ 2010 میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس میں مبتلا 95 فیصد افراد نے 15 روزے رکھے جبکہ 65 فیصد مریضوں نے رمضان کے پورے روزے رکھے۔

پروفیسر اختر حسین کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 30 سے 40 فیصد افراد کو یہ علم نہیں کہ وہ رمضان کے مہینے میں کس طرح محفوظ طریقے سے روزے رکھ سکتے ہیں لیکن اس سلسلے میں ہر سال ہونے والی کے طبی کانفرنس اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ مختلف بیماریوں میں مبتلا خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے حوالے سے دو شدت پسندانہ آرا پائی جاتی ہیں، ایک طبقہ کہتا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو روزے ضرور رکھنے چاہئیں جبکہ دوسرا مکتبہ فکر اس بات کا قائل ہے کہ ایسے لوگوں کو بالکل بھی روزے نہیں رکھنے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ طبی معاملات میں ماہرین صحت کی رائے کو اولیت حاصل ہے اور اگر ڈاکٹر یہ سمجھتے ہیں کہ کسی مریض کی حالت ایسی نہیں کہ وہ روزے رکھ سکے تو انہیں اپنے معالج کی ہدایت پر عمل کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ذیابیطس کے مریض روزہ رکھتے ہوئے ان باتوں کا لازمی خیال رکھیں

انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن کے صدر پروفیسر اینڈریو بولٹن نے کہا کہ ہر سال کروڑوں مسلمان اپنی مختلف بیماریوں کے باوجود روزے رکھتے ہیں، خاص طور پر ذیابیطس میں مبتلا افراد یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ محفوظ طریقے سے کیسے روزے رکھ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال رمضان کے مہینے کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ یہ مبارک مہینہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران آرہا ہے اور امید ہے کہ ماہرین صحت کورونا وائرس کی وبا اور رمضان میں محفوظ طریقے سے روزے رکھنے کے حوالے سے دنیا کے کروڑوں لوگوں کو مفید مشورے دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں