جب تک یہ حکومت گھر نہیں چلی جاتی، باہر نہیں جاؤں گی، مریم نواز

15 مارچ 2021
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم مواز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم مواز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جب تک یہ حکومت گھر نہیں چلی جاتی اور عمران خان اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ جاتے، اس وقت تک اگر حکومت پاسپورٹ اور ٹکٹ ٹرے میں رکھ کر پیش کرے گی تو بھی میں بیرون ملک نہیں جاؤں گی۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی تو انہوں نے پریس ریلیز جاری کی کہ آج کی پیشی منسوخ کردی گئی ہے اور ہم دوبارہ بلائیں گے، آپ دیکھ رہے ہیں کہ ایک سال ہو گیا ہے، مجھے دوبارہ نہیں بلایا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں خرید و فروخت پر نظام انصاف نے بھی ایکشن نہیں لیا، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ میں لاہور میں ہوں، جب بلاتے ہیں میں جاتی ہوں حالانکہ یہ انتقال کا ادارہ ہے لیکن پھر بھی یہ جب بھی بلاتے ہیں تو میں انہیں بے نقاب کرنے کے لیے ضرور جاتی ہوں۔

مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں جھوٹ بولا کہ مریم تحقیقات میں تعاون نہیں کررہی، آپ کا مطلب کیا ہے، آپ نے تحقیقات کے بہانے مجھے تین مہینے نیب میں رکھا اور آپ نے مجھ سے تحقیقات کیا کی؟، روز آ کر مجھ سے پوچھتے تھے کہ آپ کونسی کتابیں پڑھ رہی ہیں، پارٹی کے فیصلے کون کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج تک یہ میرے خلاف ریفرنس نہیں بنا سکے ہیں، چوہدری شوگر ملز کے جس کیس میں مجھے بلا رہے ہیں اس کا کہیں ذکر ہی نہیں ہے، اس کیس کا پول میں کھولوں؟، اس کیس کی تفصیل یہ ہے کہ جس تفتیش کے بہانے انہوں نے مجھے گرفتار کیا، وہ کیس یہ آج تک نہ بنا سکے ہیں اور نہ ریفرنس رجسٹر کر سکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جاوید لطیف کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، ان کی حب الوطنی پر مجھے کوئی شک نہیں ہے اور شیخوپورہ کے عوام انہیں بار بار منتخب کر کے قومی اسمبلی میں بھیجتے ہیں اور ان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں لیکن آپ یاد رکھیں کہ اگر آپ ے مسلم لیگ(ن) کو بار بار انتقام کا نشانہ بنایا تو آپ خود اس کی زد میں آئیں گے، مسلم لیگ(ن) خاموش نہیں رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ انتخابات: ووٹر کس جگہ مہر لگائے تو ووٹ مسترد ہوجاتا ہے؟

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ مریم نواز کو جیل اور ضمانت منسوخ ہونے کی دھمکیوں سے ڈرا لیں گے تو یہ کبھی نہیں ہو گی کیونکہ مریم نواز عمران خان کی طرح نہیں ہے کہ باہر جب پولیس نے گھیرا ڈالا تو دیوار پھلانگ کر بھاگ گئے، مریم نواز دو مرتبہ بے گناہ جیل کاٹ کر آئی ہے، تیسری دفعہ بھی کاٹ لے گی اور یہ قربانی میں دے لوں گی۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ تم انتقام میں بھی ناکام ہو گئے ہو تو عدلیہ کے کندھے پر بندوز رکھ کر چلانے کی کوشش کررہے ہیں اور انہیں انتقام میں گھسیٹنے کی کوشش کررہے ہو تو میں عدلیہ سے درخواست کرتی ہوں کہ نیب کے اس جھوٹ اور بیہودہ درخواست کا نوٹس لے کر ان کے خلاف کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ سے جو سات ووٹ مسترد ہوئے ہیں اس سے بڑا اسکینڈل کیمرہ لگانا ہے کیونکہ آئین میں خفیہ ووٹ کا ذکر ہے، خفیہ کیمرہ کا ذکر نہیں ہے اور وہ راتوں رات کس طرح وہاں لگائے گئے اور کس نے لگائے اور کس کی اجازت سے لگے، کس کی نگرانی میں لگے اور کسی کو یہ یقین تھا کہ میرے لوگ بھاگ جائیں گے تو کیمرہ لگانے کی ضرورت پڑ گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل اسمبلی سے تو آپ نے ڈرا دھمکا کر، کنٹینر میں بند کرا کر اور اپنے ہی اراکین سے گن پوائنٹ پر زبردستی اعتماد کا ووٹ لے لیا، سینیٹ میں آپ یہ بھی نہیں کر سکتے تھے تو آپ نے خفیہ کیمرے لگا دیے، یہ حکومت اب خفیہ چیزوں پر چل رہی ہے اور وہ بھی بے نقاب ہو کر عوام کے سامنے آ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: جس طرح کے انتخابات پاکستان میں ہوتے ہیں وہ اب ہم نہیں کرسکتے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہریں لگی تھیں جس پر کہا گیا کہ 7 ووٹ درست نہیں، اگر امیدوار کے خانے کے اندر مہر لگتی ہے تو چاہے وہ امیدوار کے ناک، ماتھے یا چہرے پر لگے لیکن لگی تو وہ امیدوار کے نام پر ہی ہے، جب ووٹر کا ارادہ واضح ہے کہ وہ مہر اسی خانے میں لگانا چاہتا ہے تو آپ کو کیا تکلیف ہے، یہ تو جان بوجھ کر میں نہ مانوں والی بات ہو گئی۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جب یہ عدالت میں اسے لے کر جائیں گے تو یوسف رضا گیلانی جیت جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اب کرپشن پکڑنے کا ادارہ نہیں رہا، نیب صرف اور صرف عمران خان کے مخالفین کو ہراساں کرنے کا ادارہ ہے، عمران خان حکم کے غلام ہیں، جو مخالفین نیب کے قابو آتے ہیں انہیں نیب قابو کرے، جو ایجنسیز کے قابو آتے ہیں انہیں ایجنسیز قابو کرے، فون کریں اور کنٹینر میں بند کریں اور یہ ایجنسیز صرف ہمارے لیے نہیں بلکہ ان کی اپنے اراکین کے لیے بھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ جعلی حکومت ہے، یہ عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈال کر آئی ہے، اس کی نہ کوئی سیاسی اہمیت ہے، نہ آئینی حیثیت ہے اور نہ ہی قانونی، عمران خان ایک ککٹھ پتلی ہے جسے 22 کروڑ عوام پر مسلط کیا گیا ہے جس کا نتیجہ پورے پاکستان نے دیکھ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: اصل حقیقت یہ ہے کہ پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن جیت لیا ہے، راجا پرویز اشرف

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ عمران خان کورونا سے بڑا خطرہ ہے، کورونا تو آیا ہے چلا جائے گا، اس کی ویکسی نیشن بھی آ گئی ہے، عمران خان کی ویکسی نیشن یہی ہے کہ عوام اس کو اٹھا کر باہر پھینکیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب تک یہ حکومت گھر نہیں چلی جاتی، عمران خان اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ جاتا، عمران خان کو ہم گھر نہیں بھیج دیتے، یہ ٹرے میں رکھ کر بھی اگر میرے سانے پاسپورٹ اور ٹکٹ لائیں گے تو بھی باہر نہیں جاؤں گی۔

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ کوئی ایسا نہیں ہے جس نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ نہیں دیا اور اگر یوسف رضا گیلانی صاحب جیت جاتے تو غفور حیدری بھی جیت جاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ مجھے گرفتار کریں گے تو پھر میاں نواز شریف باہر سے خود قیادت کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں