سینیٹ انتخابات میں خرید و فروخت پر نظام انصاف نے بھی ایکشن نہیں لیا، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
عمران خان نے سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کا دورہ کیا—فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کا دورہ کیا—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ انتخابات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں لیڈرز بکرا منڈی کی طرح فروخت ہو رہے تھے لیکن انصاف کے نظام نے بھی کوئی ایکشن نہیں لیا۔

سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کے دورے پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'ملک میں ہائر ایجوکیشن کی اہمیت ہوتی ہے اور ہائر ایجوکیشن ایسے افراد پیدا کرتی ہے جو ملک کو ترقی کی طرف لے کر جاتے ہیں اور اس کا براہ راست تعلق معیشت اور ملک کی ترقی پر ہے'۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات سے آشکار ہو گیا کہ ہم کیسے اخلاقی سمت کھو رہے ہیں، عمران خان

وزیراعظم نے کہا کہ 'دوسرا پہلو جس کے بغیر ایک معاشرہ آگے نہیں چل سکتا، ابھی جو سینیٹ کے انتخابات ہوئے اس میں سب کے سامنے قوم کی چیزیں ہیں کہ ملک کی لیڈر شپ پر خرید و فروخت ہورہی تھی جس طرح بکرا منڈی میں لوگ بک رہے ہوں اور اس پر انصاف کے نظام نے بھی کوئی ایکشن نہیں لیا'۔

انہوں نے کہا کہ میری سوچ تھی کہ ایسی یونیورسٹی ہونی چاہیے جو لوگوں کو بتائے کہ انسان اورجانور میں فرق کیا ہے، جانور دنیا میں آتا ہے، کھاتا، پیتا اور بچے پیدا کرکے مر جاتا ہے اور انسان بھی ایسا کرے تو اس میں جانور میں کیا فرق ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ القادر یونیورسٹی کا مقصد یہ ہے کہ ہمارا دین لوگوں کی زندگی میں کیسے نافذ ہوگا، بدقسمتی سے مسجد سے باہر نکلتے ہیں تو اس پر عمل نہیں کرتے حالانکہ اسلام اچھے برے کی تمیز اور زندگی کا مقصد بتاتا ہے لیکن مسجد میں اس پر ٹرانسمٹ نہیں ہو پاتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی یونیورسٹی ہونی چاہے جہاں الاظہر یونیورسٹی کی طرح اسکالرز پیدا کرے جہاں اسکالرشپ ہوتی تھی اور مکالمہ ہوتا تھا، ہمارے ٹاپ سائنس دان کی دین اور قران کی سمجھ بھی بہت تھی، سائس اور دین بھی سمجھ تھی اور دونوں ساتھ ساتھ چل رہی تھی لیکن اب یہ بالاکل الگ ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ القادر یونیورسٹی ملک میں ہماری سوچ کو ڈیولپ کرے گی، اس وقت ہمارے نوجوان مغرب اور مغربی کی ٹیکنالوجیکل ترقی سے بہت متاثر ہے لیکن کیا ان کی بحیثیت انسان ان کی تربیت صحیح ہو رہی ہے یا نہیں، دنیا کی کوئی بھی سولائزیشن ہمیشہ اوپر نہیں جاتی بلکہ کسی وقت ایسا وقت آتا ہے کہ وہ واپس آجاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد

ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں کئی اچھائیاں ہیں اس لیے وہ اوپر ہیں، ان کے ادارے مضبوط ہیں اور اخلاقیات اعلیٰ ہیں، پارلیمنٹ اور چھوٹی چھوٹی چیزوں پر کردار کا مظاہرہ کر رہے ہیں، یہ تو بڑی دور کی بات ہے کہ ایک امیدوار کا بیٹا پیسوں کی پیش کش کر رہا ہے، اس کا تصور بھی نہیں ہے، لیڈرز پر چھوٹی چھوٹی چیزوں پر کردار نہ ہوتو نااہل کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں سینیٹ انتخاب میں حکومت اور اپوزیشن کے مقابلے میں اسلام آباد کی سینیٹ کی نشست پر ناکامی کا سامنا ہوا تھا۔

سینیٹ کی اسلام آباد کی نشست پر اپوزیشن جماعت کے مشترکہ امیدوار اور پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کو کامیابی ملی تھی۔

تاہم سینیٹ الیکشن سے ایک رات قبل رہنما پیپلز پارٹی کے بیٹے علی گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ پی ٹی آئی کے چند اراکین اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتارہے تھے جس کے بعد میڈیا اور سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث کا آغاز ہوگیا تھا۔

بعدازاں 9 مارچ کو الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست پر کامیاب ہونے والے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا مسترد کردی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے اور علی حیدر گیلانی کو بطور رکنِ صوبائی اسمبلی نااہل کرنے کے لیے پی ٹی آئی کی دائر کردہ درخواست خارج کردی تھی۔

10 مارچ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے یوسف رضا گیلانی اور فیصل واڈا سمیت 48 نومنتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا۔

ایوان بالا کی 48 نشست پر ہونے والے حالیہ انتخابات کے بعد اب 100 اراکین پر مشتمل نئے سینیٹ میں اپوزیشن کے 53 اور حکمران اتحاد کے 47 اراکین ہوگئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں