آڈیٹر جنرل نے آر ٹی ایس میں مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کردی

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2021
آر ٹی ایس الیکشن کمیشن کے لیے خوفناک تجربہ رہا تھا  ---فائل فوٹو: ڈان نیوز
آر ٹی ایس الیکشن کمیشن کے لیے خوفناک تجربہ رہا تھا ---فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) نے 2018 کے عام انتخابات میں متعارف کروائے گئے ’متنازع‘ الیکٹرانک رزلٹ سسٹم (آر ٹی ایس) میں مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے۔

خیال رہے کہ آر ٹی ایس الیکشن کمیشن کے لیے خوفناک تجربہ رہا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو جمع کروائی گئی آڈٹ رپورٹ کے مطابق قومی ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور ای سی پی نے 18 فروری 2018 کو آر ٹی ایس پر عمل درآمد کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

ای سی پی کو اسائنمنٹ کی تکمیل پر نادرا کو 18 کروڑ 25 لاکھ سے زائد کی رقم جاری کرنے کی ضرورت تھی۔

آڈٹ کے مطابق انتظامیہ نے 12 فروری 2018 کو سافٹ ویئر آر ٹی ایس کی تیاری کے لیے ای سی پی کے ساتھ معاہدہ کیا جس کی مد میں 18 کروڑ 25 لاکھ سے زائد کی رقم میں معاملات طے پائے تھے۔

معاہدے کے مطابق مجوزہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم ایک وسیع پیمانے پر تیار کیا جائے گا جو پولنگ اسٹیشنز پر پریذائڈنگ افسران کو سسٹم میں نتائج ریکارڈ کرنے اور محفوظ کرنے کے قابل بنائے گا۔

علاوہ ازیں الیکٹرانک طور پر اپنے موبائل فون کے ذریعے ان کو متعلقہ ریٹرننگ افسران کے پاس منتقل کرے گا اس کے بعد ریٹرننگ افسران ویب پر مبنی ایپلی کیشن کا استعمال کرکے اس کا جائزہ لیں گے اور نتائج کو ای سی پی میں منتقل کریں گے۔

آڈٹ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ جولائی 2018 میں عام انتخابات میں سافٹ ویئر استعمال کیا جانا تھا، سافٹ ویئر میں کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے ای سی پی سے 113 کروڑ روپے کی وصولی ابھی باقی ہے۔

مزید یہ کہ معاہدہ شدہ رقم کے مقابلے میں نادرا کو اس منصوبے پر زیادہ لاگت آنے پر 40 لاکھ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

ای سی پی نے 2018 میں آر ٹی ایس کا ایک پائلٹ پروجیکٹ این اے 4 (پشاور) میں چلایا جہاں پریزائیڈنگ افسران نے خصوصی موبائل ایپلی کیشن کا استعمال کرکے فورم XIV کی تصویر کے ساتھ درخواست میں نتیجہ داخل کیا جو ای سی پی سرور کو منتقل کیا گیا تھا۔

تاہم انتخابی نتائج کی گنتی اور ٹرانسمیشن کے دوران 25 جولائی 2018 کو اس نظام میں خرابی نظر آئی۔

ای سی پی کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد نے ٹی وی پر قوم کو آگاہ کیا کہ آر ٹی ایس ناکام ہوگیا ہے۔

دوسری طرف ای سی پی سیکریٹری کی نیوز کانفرنس کے بعد آر ٹی ایس موبائل ایپ کے تخلیق کار نادرا نے دعویٰ کیا کہ یہ نظام ’مکمل طور پر فعال‘ ہے۔

آڈٹ میں نشاندہی کی گئی کہ ناقص کنٹرول اور معاہدے کی وجہ سے بے ضابطگیاں سامنے آئی جس کے نتیجے میں نادرا کو نقصان ہوا اور اس معاملے کی تحقیقات کی سفارش کی جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں