اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف اقدامات نسلی عصبیت نہیں، امریکا

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2021
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا امریکی انتظامیہ کا ماننا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات نسل پرستانہ عصبیت پر مبنی نہیں ہیں— فوٹو: اے ایف پی
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا امریکی انتظامیہ کا ماننا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات نسل پرستانہ عصبیت پر مبنی نہیں ہیں— فوٹو: اے ایف پی

امریکا نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں سے نسلی امتیاز برتنے کے ہیومن رائٹس واچ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینیوں سے ہونے والی زیادتیوں کے تدارک کا عزم ظاہر کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا امریکی انتظامیہ کا ماننا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات نسل پرستانہ عصبیت پر مبنی نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: ہیومن رائٹس واچ کا اسرائیل پر فلسطینیوں، عرب اقلیتوں سے 'نسلی امتیاز' کا الزام

تاہم امریکی صدر جو بائیڈن کے محکمہ خارجہ کہنا ہے کہ وہ کسی بیرونی گروپ کے ذریعے رپورٹس کا عوامی تجزیہ نہیں کرائیں گے اور نئی انتظامیہ کا یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کے سراسر مخالف ہے۔

ترجمان نے اسرائیل اور فلسطینیوں دونوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی کسی بھی قسم کے یکطرفہ اقدامات سے گریز کریں جو تناؤ بڑھنے کا سبب بنیں۔

منگل کے روز ہیومن رائٹس واچ نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل، فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ اور ظلم و ستم پر مبنی انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ایک پالیسی ہے کہ وہ فلسطینیوں پر یہودی اسرائیل کے تسلط کو برقرار رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا رمضان میں فلسطینیوں پر اسرائیلی تشدد پر اظہار مذمت

عالمی عدالت انصاف میں تفتیش کا سامنا کرنے والے اسرائیل نے اس رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے نیو یارک میں مقیم گروپ پر اسرائیل مخالف ایجنڈا رکھنے کا الزام عائد کیا۔

امریکا میں اسرائیل کے سفیر نے کہا کہ یہ رپورٹ جھوٹ اور جعلسازی' سے بھری ہوئی ہے اور یہودی عوام سے نفرت کی عکاسی کرتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں